Skip to content

یزید لاکھ بنے، پر حسین ایک رہا

خدا کے نور کا، دو عین ایک رہا دل رسول معظم کاچین،ایک رہا
امام عصر بصد زیب و زین، ایک رہا وسیلہ خالق و بندے کے بین ، ایک رہا

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے، پر حسین ایک رہا

بنے جری بھی بہادربھی اور دلاور بھی بناے قطب بھی، دین بنی کے رہبر بھی
بنے ولی بھی،بناٰے گے پیمبر بھی میرے حضور یہ سب کچھ ہے لیکن اس پاک

جہاں میں بادشاہ شرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ایک رہا

کئی تو، ملت بیضا کے غمگمار بنے بہت سے دین آلہی کے پاسدار بنے
غلام تھے جو کسی روز،شہر یار بنے بگڈ بگڈ کے بنے اور بار بار بنے

جہاں میں باسشہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ، ٰایک رہا

عطا ہوا ہے کسی کو خطاب غازی کا کسی کو کو زہد کا ، تقوےکاپاکبازی کا
کسی کو مرتبہ بخشا گیا نمازی کا کشمہ دیکھے قدرت کی بے نیازی کا

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ایک رہا

بنے ہیں شمر بھی، دنیا میں عمر و عنتر بھی کئ بنائے گئے فاتحان خیبر بھی
بنا دیا گیا شہر علوم کا ور بھی چراغ و مسجدو محراب اور منبر بھی

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ایک رہا

حسین سبط نبی پیکر شجاعت ہے شہ امامت و شاہنشہ و لایت ہے
حسین ابن علی مرکز کرامت ہے چھپائے چھپ نہیں سکتی جو اک حقیقت ہے

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ایک رہا

حسین رتبے تیرے یوں بڈھائے جاتے ہیں کہ تیری خاک پہ سجدے کرائے جاتےہیں
حسینیت کے علم لہلہائے جاتے ہیں یزیدیت کے نشان تک مٹائے جاتے ہیں

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ٰایک رہا

بھٹکتے پھرتے ہو کیوں در بدر مسلمانو حسین کون ہے اس کو بغور پہشانو
حسین وارث قرآن پاک ہے جانو حسین مرکز ایمان ہے اسے جانو

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ٰایک رہا

حسین جیسا کوئی شاہکار بن نہ سکا حسین جیسا حقیقت شعار بن نہ سکا
جو ایک بار بنا با ر بار بن نہ سکا وہ نور، نور رہا نور نار نہ بن سکا

جہاں میں بادشاہ مشرقین ایک رہا
یزید لاکھ بنے پر حسین ایک رہا

1 thought on “یزید لاکھ بنے، پر حسین ایک رہا”

  1. Pingback: سب جانتے ہوئے بھی کیوں آگے بڑھے؟ - نیوز فلیکس

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *