اسلام ہمارا دین ہے یہ دین اس زمانے سے چلا آ رہا ہے جب سے اللہ نے آدم کو پیدا کیا ہے ۔اور جب تک یہ دنیا ہے یہ دین بھی رہے گا ۔اس دین کے سکھانے کے لیے مختلف وقتوں اور مختلف ملکوں میں اللہ کے بھیجے ہوئے انسان آئے جن کو رسول کہتے ہیں ۔
یہ رسول لوگوں کو اسلام کی کھانے آئے تم پوچھو گے اسلام کیا ہے ؟او ہم بتائیں اسلام کی بڑی بڑی باتیں پانچ ہے ایک ایک کرکے تمہیں بتاتے ہیں ذرا کان لگا کر سنو ۔
1) ۔۔۔اللہ ایک ہے اور اس کے سب رسول سچے ہیں ۔
اسلام سکھاتا ہے کہ یہ چوڑی چکی زمین جس پر ہم رہتے بستے ہیں جس پر کہیں آسمان سے باتیں کرنے والے اونچے پہاڑ ہیں تو کہیں سنسان جنگل کہیں چٹیل میدان ہیں تو کہیں ہرے بھرے باغ کہیں بل کھائی ہوئی ندیاں ہیں تو کہیں بڑے بڑے سمندر اسی زمین پر انسان بھی رہتا ہے پرندے بھی اور چرندے بھی ۔
ذرا نیلے نیلے آسمان کی طرف آنکھ اٹھا کر دیکھو دن کو روشن سورج اور رات کو نورانی چاند جس کے چاروں طرف جگمگ جگمگ کرتے ہوئے ستارے ہیں ۔
ان چیزوں کو دیکھ کر تم نے کبھی نہ کبھی یہ ضرور سوچا ہوگا کہ ان کو کس نے پیدا کیا ہے ؟
کیا یہ سب چیزیں آپ ہیں آپ پیدا ہو گئیں ۔
یہ نہ سمجھنا کہ یہ ساری دنیا آپ ہی آپ پیدا ہو گئی ایسا نہیں ہے اس کا کوئی نہ کوئی بنانے والا ہے وہ کون ہے؟ وہ اللہ ہے ۔
اللہ ایک ہے اس کا کوئی ساجھی نہیں وہ اس ساری دنیا کا بنانے والا ہے وہ سب کا مالک ہے وہی مارتا ہے اور وہی جلاتا ہے ۔ہم سب اس کے بندے ہیں وہی عبادت کے لائق ہے اس کے سوا کوئی معبود نہیں ۔
اللہ نے اپنے بندوں کو نیک اور اچھا بنانے کے لیے اپنے رسول بھیجے جن کا کام یہ تھا کے لوگوں کو اچھی باتیں سکھائیں اور بری باتوں سے روکیں ۔ان اچھے لوگوں کی تعداد کسی کو معلوم نہیں دنیا میں کوئی قوم یا ملک ایسا نہیں ہے جہاں اللہ کے رسول نہ آئے ہو ۔
اسلام سکھاتا ہے کہ ان سب رسولوں کو سچا مانو اور ان پر ایمان لاؤ سب رسولوں کے سردار اور ان کے کام کو پورا کرنے والے ہمارے تمہارے آقا حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہٖ وسلم ہیں ۔
اسلام سکھاتا ہے کہ اس بات کا پکا یقین کرلو کہ حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم کے بعد کوئی نبی یا پیغمبر نہیں آئے گا ۔آپ تمام رسولوں کے سردار ہیں ۔آپ نے آن کر اسلام کو پورا کیا ۔اب اسلام قیامت تک سدا بہار پھولوں کی طرح رہے گا ۔رسولوں کے سردار کی کتاب یعنی قرآن مجید آخری کتاب ہے اس کے بعد دنیا کو کسی کتاب کی ضرورت نہ ہوگی ۔
اسلام سکھاتا ہے کہ حضرت آدم سے لیکر حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ وسلم جتنے اللہ کے رسول آئے ان سب پر ایمان لاؤ ۔ان کی بتائی ہوئی باتوں پر عمل کرو ۔اور ان کی پاک صاف زندگیوں کی پیروی کرو ۔اس پر عمل کرنا ہمارا فرض ہے اور ان کو ہادی اور رہبر ماننا اور ان کی عزت کرنا ہمارا ایمان ہے اللہ کے سب رسولوں پر رحمت اور سلامتی ہو ۔
2) نماز :۔
اسلام سکھاتا ہے کہ بس اللہ کے آگے اپنا سر جھکاؤ اس کے سوا کسی کے سامنے نہ جھکو ۔اسی سے اپنی مراد مانگو نماز اسلام کا سب سے بڑا رکن ہے نماز پانچ وقت کی ہے یہ ہماری بھلائی کے لئے ہم پر فرض ہے ۔
مسلمان خواہ امیر ہوں یا غریب بوڑھے ہوں یا جو ان سب کے سب گورے ہوں یا کالے ۔ایک امام کے پیچھے نماز پڑھتے ہیں اپنے امیر کی اطاعت اور حکم ماننے کا خیال اچھی طرح ان کے دلوں میں پیدا ہو جاتا ہے ۔اور ان میں فوجی شان پائی جاتی ہے اپنے بھائیوں سے پیار اور محبت کا خیال پیدا ہوتا ہے ۔ایک دوسرے سے مل کر کام کرنے کا شوق پیدا ہوتا ہے ہر وقت کی صفائی اور صبح اٹھنے سے تندرستی بھی ٹھیک رہتی ہے ۔ہر کام وقت پر کرنے کی عادت پڑ جاتی ہے ۔لیکن سب سے بڑی اور اچھی بات یہ ہے کہ آدمی بڑے ادب اور سلیقے کے ساتھ اپنے مالک کے سامنے حاضر ہوتا ہے ۔اور اپنے بندے ہونے کی شان کو اپنے حال سے اور اپنی زبان سے ظاہر کرتا ہے اور یہی انسان کی بڑی خوبی ہے اچھی طرح دل لگا کر نماز پڑھنے کا بہت بڑا فائدہ یہ ہے کہ آدمی اپنے آپ کو اللہ سے اور اللہ کو اپنے سے نزدیک سمجھنے لگتا ہے ۔اس لیے اس کی ہمت بہت بڑھ جاتی ہے وہ پھر سوائے اللہ کے اور کسی سے نہیں ڈرتا اور اپنے مالک کے سوا کسی کی غلامی کو پسند نہیں کرتا ۔
3) ۔۔۔رمضان کے روزے :۔
اسلام کی تیسری تعلیم یہ ہے کہ سال بھر میں رمضان کے پورے مہینے روزے رکھو ۔روزے رکھنے کا مطلب یہ ہے کہ صبح بہت سویرے سے لے کر شام کو سورج ڈوبنے تک نہ کھاؤ نہ پیو ۔نہ لڑو نہ جھگڑو نہ کسی سے گالی گلوچ کرو ۔اور ہر وقت اللہ کا دھیان رکھو تم کہو گے اس سے فائدہ ؟
روزے کے بڑے بڑے فائدے ہیں یہاں دو تین باتیں سن لو بڑے ہو کر کتابوں میں روزے کے اور فائدے بھی پڑھ لو گے ۔اپنی بھوک پیاس سے غریبوں کی بھوک پیاس کا خیال اچھی طرح رہتا ہے ۔صحت ٹھیک رہتی ہے اور اپنے جی کو روکنے اور غصے کو مارنے کی عادت ہو جاتی ہے ۔
4) ۔۔زکوٰۃ :۔
اسلام سکھاتا ہے خوب کماؤ خوب کھاؤ پیو مگر اپنے غریب بھائیوں کو اور اپنی قوم کو مت بھولو ۔غریبوں کی مدد کرو ہر وقت اپنی قوم کی بھلائی کا خیال رکھو ۔جن کو اللہ نے بہت کچھ دے رکھا ہے ان کا فرض ہے ۔کے اپنی سال بھر کی آمدنی میں سے اپنے غریب بھائیوں کی مدد کریں ۔اس مدد کا نام اسلام نے زکوٰۃ رکھا ہے ۔
یہ چیز بھی ہماری بھلائی کے لئے ہم پر فرض کر دی گئی ہے ۔زکوٰۃ سے مسلمانوں کا قومی خزانہ بنتا ہے جس کا نام اسلام نے بیت المال رکھا ہے ۔بیت المال کا فائدہ یہ ہے کہ اس روپے سے مسلمانوں کی قومی ضرورت پوری ہوتی ہیں مسجدوں کا انتظام ہوتا ہے غریبوں اپاہجوں ناداروں قرض داروں یتیموں بیواؤں کی مدد کی جاتی ہے ۔
ملک کی حفاظت کے لئے لشکروں کی تیاری کی جاتی ہے ۔ٹوپیں بندوقیں ہوائی جہاز اس سے خریدے جاتے ہیں ۔فوج کی تمام ضرورتیں بیت المال کے روپئے سے پوری کی جاتی ہیں ۔مسافر کھانے راستے سڑکیں کوئیں پل اسی خزانے سے بنوائے جاتے ہیں ۔اسی روپے سے مدرسے کھولے جاتے ہیں اسی روپے سے غلاموں کو آزاد کرایا جاتا ہے ۔تم سمجھ گئے ہوگے زکوٰۃ کے کتنے فائدے ہیں اگر سب مالدار مسلمانوں کو زکوٰۃ دیں اور وہ اچھی طرح کھرچی کیے جائیں تو کوئی مسلمان کنگال نظر آئے نہ کوئی محتاج نہ کوئی جاھل دکھائی دے اور نہ کوئی بے کار ۔
5) ۔۔۔خانہ کعبہ کا حج ۔
اسلام سکھاتا ہے کہ وہ مسلمان جن کو اللہ میاں نے کافی دولت دی ہے ۔وہ کم سے کم ایک دفعہ اپنی عمر میں پیارے رسول کے پیارے دیس کو اپنی آنکھوں سے دیکھ آئیں خانہ کعبہ کی زیارت کر آئیں ۔نبیوں کے سردار کے مزار کی زیارت کرائی ۔نبیوں کے سردار کے مزار کی زیارت کر آئیں ۔
تم جانتے ہوں گے کہ مسلمان دنیا بھر میں پھیلے ہوئے ہیں پورپ ۔پچھم اتر دكن سب طرف دنیا کا کوئی ایسا ملک نہیں جہاں کوئی مسلمان نہ رہتے ہو ۔سارے ملکوں کے لوگ خانہ کعبہ کا حج کرنے آتے ہیں ۔آپس میں ملتے ہیں اسلامی بھائی چارہ قائم کرتے ہیں اور اسلام کی اصلی شان دیکھتے ہیں جب تمام دنیا کے رہنے والے مسلمان جن میں گورے بھی ہوتے ہیں اور کالے بھی مکے کے باہر عرفات کے میدان میں احرام باندھے ۔یعنی چادر کا تہمد باندھے اور ایک چادر سے بدن دھانکے سب کے سب اللہ کے سامنے کھڑے ایک دعا پڑھتے رہتے ہیں جس کا مطلب یہ ہے ۔
اے میرے مولا میں حاضر ہوں اے میرے مولا میں حاضر ہوں تیرا کوئی ساجھی نہیں میں حاضر ہوں ہر نعمت اور ہر ملک بس تیرے ہی لیے ہیں ۔تیرا کوئی ساجھی نہیں ۔
عرفات کے میدان میں جب مسلمان یہ دعا پڑھتے ہیں تو سارے کا سارا میدان اس دعا کی آواز سے گونج اٹھتا ہے ۔