پاکستان کرکٹ بورڈ نے ٹیم کی خراب کارکردگی کو کورونا پر ڈال دیا !۔۔۔۔۔مگر کیوں؟

In کھیل
January 12, 2021

پاکستان کرکٹ بورڈ (پی سی بی) کرکٹ کمیٹی کے چیئرمین سلیم یوسف نے کہا کہ گزشتہ 16 مہینوں میں ٹیم کی مجموعی طور پر کم کارکردگی کا مظاہرہ کرنے میں کورونا وائرس سب سے بڑا سبب ہے۔

قومی ٹیم حال ہی میں دورہ نیوزی لینڈ کے دوران اپنی کارکردگی پر شدید تنقید کا نشانہ بنی۔ پاکستان ٹوئنٹی 20 سیریز 2-1 سے ہار گیا اور دونوں ٹیسٹوں میں بھی خراب کارکردگی دکھائی۔

پی سی بی کرکٹ کمیٹی کے نئے سال کے پہلے اجلاس کے دوران گفتگو کرتے ہوئےسلیم یوسف نے کہا کہ کمیٹی نے “پچھلے 16 ماہ کے دوران پاکستان کرکٹ ٹیم کا ایک جامع لیکن تعمیری ، حقائق پر مبنی اور معروضی جائزہ لیا ہے”۔

انہوں نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم توقعات کے مطابق پورانہیں اتری کہ وہ کرکٹ کھیلنے والے تین یا چار اعلی ممالک میں شامل ہوجائے گی۔

اس کے باوجود کمیٹی کا موقف تھا کہ کوویڈ – 19 وبائی امراض کے دوران کرکٹ کھیلنا ٹیم کی ناگوار پرفارمنس میں سب سے بڑا کردار ادا کرنے والا عنصر تھا۔

چیئرمین نے پاکستان کے نیوزی لینڈ کے دورے کا ذکر کرتے ہوئے کہا۔”تمام پیشہ ور اور اعلی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو ایسے ماحول کی ضرورت ہوتی ہے جہاں وہ بین الاقوامی مرحلے کے لئے اپنی بہترین تیاری کر سکیں ، جو آخری دو دوروں میں ایسا نہیں تھا اور آخری ٹور میں ایسا نہیں تھا جہاں کھلاڑیوں کو دو کمرے تک محدود رکھا گیا تھا۔ چیئرمین نے یہ بات خاص طور پر کوویڈ فری ملک کی پالیسیوں کی وجہ سے بتائی۔ ”
انہوں نے اعتراف کیا کہ قومی ٹیم توقعات کے مطابق پورانہیں اتری کہ وہ کرکٹ کھیلنے والے تین یا چار اعلی ممالک میں شامل ہوجائے گی۔

اس کے باوجود کمیٹی کا موقف تھا کہ کوویڈ – 19 وبائی امراض کے دوران کرکٹ کھیلنا ٹیم کی ناگوار پرفارمنس میں سب سے بڑا کردار ادا کرنے والا عنصر تھا۔

سلیم یوسف کا کہنا تھا کہ وبائی بیماری کی وجہ سے ٹیم کو کپتان بابر اعظم ، امام الحق ، اور شاداب خان ٹیسٹ میچوں کے لئے دستیاب نہ ہونے کے بعد “بڑے نقصانات” کا سامنا کرنا پڑا اور اوپنر فخر زمان تیز بخار کی وجہ سے روانگی کے دن علیحدہ ہوگئے تھے۔

تاہم ، چیئرمین نے کہا کہ کمیٹی کو “پختہ یقین ہے کہ ٹیم کے انتخاب اور پلیئرنگ لائن اپ میں کھلاڑیوں کے انتخاب کو بہتر بنایا جانا چاہئے تھا۔”

سلیم یوسف نے کہا کہ پی سی بی کرکٹ کمیٹی جنوبی افریقہ کے ساتھ ہوم سیریز کے بعد ٹیم کی کارکردگی کا ایک اور جائزہ لے گی جو 16 جنوری سے شروع ہونے والی ہے۔

حکومتی پابندیوں کے سبب شائقین کو پنڈال کے اندر جانے کی اجازت نہیں ہوگی۔