Skip to content

امیر لوگوں کی قسمیں

ہمارے اردگرد بہت سے لوگ رہتے ہیں ان سب کا اٹھنا بیھٹنا ، لباس، ثقافت اور رویہ ایک دوسرے سے مختلف ہوتے ہیں۔ زندگی میں ہر انسان کو دوسروں کی مدد کیلۓ بہت سے مواقع ملتے ہیں اور کچھ خصوصیات بھی رکھتے ہیں اب اس کا دارومدار ان لوگوں پر ہیں کہ وہ اس خصوصیات و مواقعوں کا استعمال کیسے کرسکتے ہیں اس طرح امیر لوگوں کی زندگی بھی ایک دوسروں سے مختلف ہوتے ہیں کوئ انسانی خدمت کرتا ہے تو کوئ انسانی خون، امیر لوگوں کی کچھ اقسام ہیں آۓ دیکھتے ہیں۔

ایک امیر وہ ہوتا ہے کہ وہ غریب لوگوں کو پسند کرتے ہیں بے وسو کمزور لوگوں کی مدد کرتے ہیں اور اپنا پیسہ ان غریبوں پر خرچ کرتے ہیں ساتھ میں اسکی مال میں برکت بڑھتی جاتی ہے۔ یہ امیر اپنی تمام خوشیاں دوسروں پر قربان کرتے ہیں اور اپنی جان پریشانیوں میں مبتلا کر لیکن یہ پریشانیاں اسکی دل کو یہ بات دلاتے ہے آپ نے جو قدم اٹھائ ہے سارے انسانیت کا قدر ہے جو کہ ایک مسلمان کا فرض ہے۔ معاشرے میں امن کی سرگرمیوں میں بہت اہم رول ادا کرتے ہیں اس قسم لوگوں کا تعداد ہمارے معاشرے بہت کم ملتا ہے اسکا طرز زندگی دوسروں سے مختلف ہوتے ہیں یہ سب سے اچھے لوگ ہیں۔

دوسرا امیر وہ ہوتا ہے کہ اسکے ساتھ بے شمار دولت گاڑیاں جائیداد حتی یی کہ ہر چیز سے مالومال ہو لیکن اسکا دل چاہتا ہے کہ غریب ایسے حال میں ٹھیک ہے ۔زیادہ تر توجہ عیش وعشرت کی طرف کرتے ہےاورغریبوں سے بہت ناروا سلوک کرتے ہیں جب کوئی بندہ اسکے پاس آتے ہے تو وہ اپنی آپ کو ایک بڑا سمجھتا ہے اسکی دل میں نہیں آتا کہ میں بھی مٹھی سے بنی ہوئ انسان اور یہ بھی ہمیشہ تکبر میں رہتے ہے لیکن حقیقت میں یہ امیر نہیں ہے ۔

تیسرا نمبر امیر جو کہ بد اخلاق امیر کی نام سے یاد کیا جاتا ہے یہ ایک ایسا امیر ہے کہ دونیاوی لالچ میں دوسروں کی زندگی خوشیوں سے محروم کرتے ہیں اور اسکی جائیداد پر ڈاکہ ڈالتے ہے اور معاشرے میں بدامن سرگرمیوں میں حصہ لینے کی ساتھ اپنی آپ کو معاشرے کا بد معاش سمجھ کر دوسروں کا خون کرتے ہیں۔ اسکا مثال جانوروں کی طرح ہوتی ہیں جب کسی جانور کو بھوک لگی تو اسکو حلال وحرام کا پتہ نہیں کہ یہ جائیداد کس کا ہے میری مالک کا یا کسی اور کا اپنی کام کر کے گھر کو واپس جاتا ہے۔ بد اخلاق امیر کا مثال بھی وہی جانور کی طرح ہوتی ہے وہ بھی اس جانور کی طرح دوسروں کی جائیداد میں گھومتے پھرتے ہے اور جھوٹی قسمیں کھاتی ہیں۔ غریب کی جائیداد پر ناحق طریقے سے قبضہ کرتے ہے ۔

معزز واتین وحضرات ہم کو چاہیے ہیں کہ اپنی ارد گر غریبوں کا خیال رکھیں اور اپنی آپ کو دوسروں سے بڑا مت سمجنا کیونکہ ہم سب مٹھی سےبنی ہوئ انسان ہیں اگر فرق ہے تو صرف سوچ اور دولت کا، یہ دونوں کبھی بھی تبدیل ہوسکتی ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *