پاکستان میں کاروبار کرنے کی مختلف اقسام
سول ٹریڈر
اس کاروبار میں قانون کاروبار کو کچھ نہیں کہتا ہے اس کا مالک سارے قانون کیلئے ذمہ دار ہیں کاروبار میں جتنا قرضہ ہو اور جتنا منافع ہو اس کا مالک اس کا ذمہ دار ہے
شراکت داری
دو یا دو سے زیادہ لوگ مل کے ایک کاروبار بناتے ہیں اس میں لوگ پیسے انویسٹ کرتے ہیں اور کاروبار چلانا شروع کر دیتے ہیں اس کاروبار میں صرف ایک یا سارے لوگ جو کاروبار میں شراکت کی ہیں کی اس کاروبار کے قرضوں کے لئے ذمہ دار ہے ہیں
کمپنی
زیادہ تر کمپنی اسکی شیئر تک محدود ہوتی ہیں مطلب یہ کہ اس کے جتنا شیئر ہوتے ہیں اس تک حد تک وہ اپنے قرضوں کی ذمہ دار ہوتی ہیں کمپنی ایک الگ پرسنیلٹی ہے جو ممبر سے الگ ہوتی ہیں قانون صرف کمپنی کو ذمہ ذار ٹہراتی ہیں
کمپنی کی تین اقسام ہوتی ہیں
کمپنی لمیٹڈ بائی شیئر
کمپنی لمیٹڈ بائی گارنٹی
ان لمیٹڈ کمپنی
کمپنی لمیٹڈ بائی شیئر۔۔
اس کے دو قسمیں ہیں
پرائیویٹ کمپنی۔۔
جو اسٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹر نہیں ہوتی ہیں اس کےدو کی قسم ہوتے ہیں
سنگل ممبر کمپنی یہ وہ کمپنی ہیں جس میں ایک بندہ کمپنی کو چلاتی ہیں اور وہی بندہ اس کمپنی کے ڈائریکٹر ہوتے ہیں اس کے لئے گورنمنٹ نے مخصوص اصول رکھے ہیں اس کمپنی میں کے نام کے بعد اس ام اس پی وی ٹی لکھا جاتا ہے
پرائیویٹ کمپنی ی دوسری قسم یہ ہیں کہ اس میں دو یا دو سے زیادہ لوگوں کا کاروبار کرتے ہیں اس میں زیادہ سے زیادہ پچاس لوگ کاروبار کر سکتے ہیں اس میں لوگ ایک دوسرے کو اپنا حصہ دے بھی سکتے ہیں
پبلک کمپنی
اس کمپنی کی بھی دو قسمیں ہوتی ہیں ایک لسٹڈ ہوتی ہیں اور دوسرے انلسٹڈ ہوتے ہیں لسٹڈ کمپنی سٹاک ایکسچینج میں رجسٹرڈہوتی ہے انلسٹڈ سٹاک ایکسچینج کے ساتھ رجسٹر نہیں ہوتی ہیں اس کمپنیوں کی بھی ذمہ داری شیر تک محدود ہوتی ہے
ان لمیٹڈ کمپنی
یہ کمپنی لوگوں کی قرضوں کے لئے اس کی ذمہ داری میری محدود نہیں ہوتی ہیں مطلب جتنی اس کے قرض ہیں وہ سارے ادا کرے گا حتی کہ اس کے شیئر ہولڈر اپنے گھر اور کاروبار کو بھیجنا پڑے گا کمپنیوں کے لئے گورنمنٹ ضروری قرار دیتا ہے کہ کوئی ایسا کاروبار کرتے ہیں کہ خطرہ ہو کہ یہ بھاگ جائے گا مثلا سونے کا کاروبار اور گیس کا کاروبار وغیرہ وغیرہ