غیر انسان مخلوقات کا علم…!
اللہ تعالیٰ نے ہر قسم کی مخلوق کو علم عطاء فرمایا چاہے کوئی چھوٹا ہے یا کوئی بڑا ہم دیکھتے ہیں کہ جب بچہ پیدا ہوتا ہے تو اس کے بعد جب بھی اسے بھوک لگتی ہے تو وہ روتا ہے اور اس کی ماں سمجھ جاتی ہے کہ اس کو بھوک لگی ہوئی ہے تو پھر ماں اسے دودھ پلاتی ہے تو یہ اس بچے کو کس نے سکھایا ہے کہ جب تمھیں بھوک لگے تو اس طرح تم نے رونا ہے یہ بھی ایک علم ہے جو اللہ نے اس بچے کو سکھایا ہے
اسی طرح اگر ہم جانوروں میں دیکھتے ہیں تو جب کوئی جانور پیدا ہوتا ہے تو اس کا بھی یہ ہی حال کہ جب بھی اس کو اس کا مالک چھوڑتا ہے تو وہ دودھ پینے کیلئے ہی جاتا ہے
اب ہم اگر مکڑی کو ہی لے لیں تو اسکی محنت پہ ہم ذرا غور کریں تو ہم کیا دیکھتے ہیں کہ وہ سارا دن ایک جالا بناتی ہے اب اس کے پاس یہ سوچ نہیں ہے اللہ تعالیٰ نے اس کو یہ سوچ دی ہے
تو یہ اللہ تعالیٰ کے اپنے قوانین ہیں اللہ تعالیٰ کی اپنی تقسیم ہے وہ جس کو چاہتا ہے زیادہ علم دیتا ہے اور جس کو چاہتا ہے کم علم دیتا ہے یہ اس مالک حقیقی کی کرم نوازی ہے وہ جانتا ہے کہ کون کتنی استطاعت کا حامل ہے
اب یہ الگ بات ہے کہ کسی میں ضبط کامل ہوتا ہے اور کسی میں ناقص ہوتا ہے
تحریر :حافظ سیف الرحمن چاند