سیاست، سیاست نہ رہی—

In دیس پردیس کی خبریں
January 08, 2021

سیاست، سیاست نہ رہی
تحریر: ملک صداقت فرحان
سیاست دیکھنے اور سننے میں بہت چھوٹا لفظ ہے لیکن آج کل یہی چھوٹا سا لفظ کسی بگڑے ہوئے اینکر سے کم نہیں… جی ہاں یہ لفظ آج کل بڑے سے بڑے نام نہاد عزت دار اور شریف انسان کی اصلیت کھول کر دنیا کے سامنے رکھ دیتا ہے. آج کی سیاست کو اگر سرسری سا دیکھا جائے تو سیاست کھیل تماشہ اور آنکھ مچولی کی طرح نظر اتی ہے جس میں تمام سیاستدان ایک دوسرے کے جزبات اور عزت سے کھیل رہے ہیں اور اگر سیاست کو غور سے دیکھا جائے تو سیاست ایک کوٹھے کی طرح نظر اتی ہے جہاں جانے والا ہر عزت دار شخص چاہے وہ شخص پختہ ایمان اور خدمت خلق کا مضبوط جزبہ ہی کیوں نہ رکھتا ہو دائرہ سیاست میں قدم رکھتے ہی بدنام ہوجاتا ہے.
آج عوام سیاست کو برا کہتی ہے سیاست کو ایک گالی سمجھتی ہے عوام سیاست کا لفظ تیز ترار اور فرڈ کے طور پر استعمال کرتی ہے… عوام بے چاری اس کے سوا اور کرے بھی کیا؟؟؟
سیاستدانوں نے اپنے مفاد کی خاطر سیاست کو بدنام کرکے رکھ دیا ہے. سیاستدان عوام کو سبز باغ دکھا کر ووٹ لیتے ہیں ووٹ لینے کے بعد “تو کون تے میں کون” والے جملے پر عمل کرتے نظر اتے ہیں. ووٹ لینے سے پہلے سیاستدانوں کو عوام انمول نعمت کی طرح نظر آتی ہے اور ووٹ لینے کے بعد عوام انہیں سیاستدانوں کو پالتو کتے کی طرح نظر اتی ہے.
سیاست دیکھتے ہی دیکھتے کیا سے کیا بن گئی؟؟؟
خلافت مبارکہ سے شروع ہونے والی سیاست دیکھتے ہی دیکھتے گالی بن گئی.
آج کے سیاستدانوں کو روپے پیسہ، عزت، شہرت اور سہولیات چاہئیں چاہے خواں وہ کسی بھی جائز یا ناجائز طریقے سے حاصل کی گئی ہوں.
تمام سیاستدان غضب الہی اور یوم محشر سے بے خبر ہیں کسی کو بھی اللہ کی ناراضگی یا قیامت کے دن کی فکر نہیں سب دنیا کا فائدہ سوچ رہے ہیں گویا جیسے سیاستدانوں نے ہمیشہ اسی دنیا میں رہنا ہو.
1)- اللہ سے اچھے سیاستدان کے لیے محو دعا…
میری اللہ سے دعا ہے کہ اللہ پاک ایک ایسے سیاستدان کو پیدا کرے جو سیاست کو گندگی سے پاک کرے سیاست اور عوام دونوں کو عزت دے اور عوام کی بے لوث خدمت کرے اور حضرت عمر فاروق رضی اللہ عنہ کی یاد تازہ کرے.