فتح مکہ کا (ایک منظر)

In اسلام
January 07, 2021

فتح مکہ کا (ایک منظر)
آج وہ دن آگیا تھا جس دن کے بارے میں الُٰلہ تعالیٰ نے فتح مبین کے نام سے نوید سنائی تھی۔مسلمانوں کے مختلف دستے مختلف راستوں سے فاتح کی حثیت سے مکہ میں داخل ہو رہے تھے۔ہر دستے کاایک سردار ہاتھ میں جھنڈا اٹھاۓ ہوئے تھا۔ان میں ایک انصاری سردار حضرت سعد رضی الُٰلہ تعالیٰ عنہ بھی شامل تھے۔ان کی ملاقات حضرت ابو سفیان سے ہو گئی۔حضرت نےان کو للکار کہا آج کا دن قتل اور خون ریزی کا ہے۔

یہ سن کر حضرت اب سفیان حواص باختہ ہو گئے۔اور بھا گتے ہوئے آقا دو عالمﷺ کے پاس تشریف لائے اور عرض کرنے لگےیا ﷺ رسول اللہ کیا آپ نے اپنے ہی قبیلہ قریش کے بارے میں قتل کا حکم دے دیا ہے۔ آقا دو عالمﷺ نے ارشاد فرمایا ہرگز نیں۔اس پر ابو سفیان نے حضرت سعد کے بارے عرض کیا ۔اور رحم کی اپیل کی۔جواب میں آقا دو عالمﷺ نے خطبہ ارشاد فرمایامعافی اس کیلیے جو خانہ کعبہ میں داخل ہو جائے اس کیلئے بھی معافی ہے جو ابو سفیان کے گھر داخل ہوجائے۔اس کیلئے بھی معافی ہےجو اپنے گھر کا دروازہ بند کرلے.مزید آپﷺ نے فرمایا قیدیوں کو قتل نہ کیا جائے۔جو زخمی ہیں ان کو قتل نہ کیا جائےجو بھاگ جائے اس کا تعاقب نہ کیا جائےبچوں کو اور بوڑھے لوگوں کو قتل نہ کیا جائے.عو رتوں کو قتل نہ کیا جائےغر ض کہ آپﷺ نے تما م دشمنان اسلام کو معان فرما دیا.اس عظیم فتح کے موقع پر ابو سفیان جس نے اسلام دشمنی میں کوئی کسر نہ اُ ٹھا رکھی تھی۔معاف کردیا گیا۔ عکرمہ بین ابو جحل کو معاف کردیا گیا۔

زوجہ ابوسفیان جس نے آقا ﷺ کے چچا حضرت میر حمزہ رضی الُٰلہ تعالیٰ عنہ کا کلیجہ چبایا تھا اس کو بھی معاف کردیا گیا.وحشی جس نے آقا ﷺ کی پیاری بیٹی حضرت زینب رضی الُٰلہ تعالیٰ عنہا کو اونٹنی سے گرادیا تھا جو اسی صدمے وصال فرما گئی تھیں معاف فرمادیا.قبیلہ حوازن کے 6 سردار آقا دو عالمﷺ کی خدمت میں رحم کی اپیل لے کر حاضر ہوئے ان میں وہ لوگ بھی شامل تھےجنھوں نے آقا دو عالمﷺ کو وادئی طائف میں پتھر مار کر زخمی کیا تھا۔آپ ﷺ نے ان کو بھی معاف فرما دیا۔یہ وہ دشمنوں کیساتھ عظیم حسن سلوک تھا جس کی مثال دنیا پیش نہیں کرسکتی۔یہ صرف اور صرف اسی ہستی کا کمال ہو سکتا ہے جس کے بارے میں الُٰلہ تعالیٰ نے فرمایا ہم نے آپﷺ کو تمام جہانوں کیلیے رحمت بنا کر بھیجا.دعا کہ الُٰلہ تعالیٰ ہمیں آقا دو عالمﷺ کے اسوہ کامل و حسنہ پر عمل کرنے کی توفیق دے. (آمین)