سوال وہ کونسا عمل ہے جو انسان کو معلوم نہیں ہےاور فرشتوں نے بھی نہیں لکھا ہے اور مسلمان اسی عمل سے جنت جائیگا ؟
الجواب۔ایک روایت میں ہے کہ ایک بندہ قیامت کے دن اللہ ربّ العزت کے حضور پیش کیا جائے گا اس کے حق لینے والے بہت ہوگے جب ان کو ان کاحق دیا جائے گا تو اس بندے کے سارے عمل ہی ختم ہو جائے گےدیکھنے والے یہ سمجھے گے کہ یہ بندہ اب ضرور جہنم میں جائے گا مگر پروردگار عالم فرمائیں گے اس کا نامہ اعمال اگر چہ لوگوں میں تقسیم ہوگے
لیکن یہ بھی لکھا ہواہےکہ اس بندے کی نیت سب کیلئے ہمیشہ بھلائی کی ہوتی اس بندے کے بھلائی کی نیت مجھے اتنی پسند آئی کہ اس پر میں نے اس بندے کی بخشش فرمادی ایک اور روایت میں آیا ہے قیامت کے دن ایک شخص نامہ اعمال میں حج کا عمرے کا اور نہ معلوم کتنی تہجد کا ثواب لکھا ہوگا وہ بڑا حیران ہوگا کہ ربّ کریم میں نے تو حج کیا ہی نہیں عمرہ بھی نہیں کیا یا تو نے جتنے لکھے ہوئے ہیں یا میری عمر تو کم تھی اور حجوں کی تعداد اس سے بھی زیادہ ہے اس کے جوا ب میں اس کو کہا جائے گا کہ تم نے عمل تھوڑا ہی کیا تھا لیکن تمہارے دل کے اندر ہر سال اللہ کے دربار پر حاضری دینے کی نیت ہوتی تھی یا ہر رات تہجدپڑھنےکی نیت ہوتی وہ جو تم کہتے تھے اے کاش اگر میرے بس میں ہوتا اگر وسائل ہوتے اگر میرے حالات موافق ہو تے تو میں حج اور عمرہ کرتا وہ فرشتے تمہارے نامہ اعمال میں لکھ دیا کرتے تھے(حوالہ اصلاح دل ص ۴۱) اسلئے مناسب ہے کہ ہر مسلمان خیر کی نیت کرے مگر کھبی وقت آیا ہے پر عمل کرنا ہے۔
(اِنّماَ الْاَ عْمَالُ بِالنِّيَّاتِ)سارے اعمال نیت سے ہیں ایک دوسری حدیث میں فرمایا)نِيَۃُ الْمُؤْمِنِ خَيْرٌ مِّنْ عَمَلِهِ) ترجمہ۔مومن کی نیت اس کے عمل سے بھی زیادہ اچھی ہوتی ہے۔