Skip to content

سب سےپہلا دین اسلام

سب سےپہلا دین


دنیا کا سب سےپہلا دین اسلام ہے۔ اسلام عربی کے لفظ “سلم” سے بنا ہے۔ جس کے لفظی معنی امن اور سلامتی کے ہیں۔ دین اسلام میں سب کے لیے امن اور سلامتی کا پیغام ہے۔ مسلمان دین اسلام کی پیروی کرتے ہیں۔اسلام ہمیں بتاتا ہے کہ اللہ ایک ہے جو بڑا مہربان ہے اور تمام طاقتوں کا مالک ہے۔

قرآن پاک ایک جامع، مکمل کتاب


اللہ تعالیٰ نے انسانوں کو دین اسلام سکھانے کے لیے ہر دور میں اپنے پیغمبر اور رسول بھیجے۔ اللہ تعالیٰ نے دین اسلام کو مکمل کرنے کے لیے کتاب قرآن پاک اپنے پیارے نبی حضرت محمدﷺ پر نازل کی ۔اور اس کی حفاظت کا ذمہ خود لیا ہے۔کوئی بھی اس کتاب میں کسی قسم کی بھی تبدیلی نہیں کر سکتا۔ قرآن پاک زندگی کے ہر پہلو کے بارے رہنمائی کرتی ہے۔ قرآن پاک ایک جامع، مکمل، آسان اور خوبصورت کتاب ہے

مکمل رہنمائی


اسلام وہ واحد دین ہے ۔جس میں ذات پات، رنگ روپ، نسل اور زبان کی بنیاد پرکوئی امتیاز نہیں ہے۔ اسلام نہ ہی کچھ رسومات کا مجموعہ ہے۔ بلکہ یہ کامیاب زندگی گزارنے کے لیے مکمل رہنمائی کرتا ہے۔ اسلام میں زبردستی کی بھی اجازت نہیں ہے۔ بلکہ پیار، محبت اور اپنے عمل سے دین اسلام سکھانے کو کہا گیا ہے۔

آسان دین


سب سے بڑی بات یہ ہے۔ کہ اسلام میں اللہ تعالیٰ کی عبادت کرنے کے لیے، اُسے پکارنے کے لیے کسی دوسرے سہارے یا چیزوں کی ضرورت نہیں پڑتی۔انسان جس حالت میں بھی ہو، جہاں بھی ہو اپنے اللہ کو یاد کر سکتا ہے۔ اپنے اللہ کو پکار سکتا ہے۔ اللہ کی عبادت کر سکتا ہے۔اپنے اللہ کی تعریف بیان کر سکتا ہے۔ اور اللہ کے آگے جھک سکتا ہے۔اپنے اللہ سے دعائیں مانگ سکتا ہے۔

پاکستان کی آزادی کی بنیاد


پاکستان کے آزاد ہونے کی بنیاد بھی دین اسلام ہے۔اسلام ایسا دین ہے جو بہت تیزی سے پھیلا۔ پاکستان آزادی کے وقت دنیا کا سب سے بڑا اسلامی ملک تھا۔اس وقت انڈونیشیا پہلے نمبر پر ہے ۔اور پاکستان دوسرے نمبر پر ہے۔ 
اسلام ہمیں بتاتا ہے۔ کہ اگر ہم اپنی زندگی اسلام کے احکامات مطابق گزارے توہمارے لیے دنیا۔ اور آخرت دونوں جہانوں میں انعامات ہیں۔ اسلام وہ واحد دین ہے ۔جو دوسرے مزاہب کو عزت دیتا ہے ۔جو کوئی دوسرے دین نے نہیں دی۔

بنیادی ستون


دین اسلام کے پانچ بنیادی ستون ہیں
۱- عقیدہ توحید
۲- نماز
۳- روزہ
۴ حج
۵ زکٰوۃ

حقوق اللہ اور حقوق العباد


اسلام حقوق اللہ اور حقوق العباد کا مجموعہ ہے۔ نماز، روزہ، حج اور تمام عبادات حقوق اللہ یعنی اللہ کے حقوق ہے۔ جبکہ حقوق العباد بندوں کے حقوق ہے۔ حقوق العباد کو اچھے اور احسن طریقے سے ادا کرنے میں دین اسلام دنیا کا پہلا اور آخری دین ہے۔جس میں ہر انسان کا دوسرے انسان کی جان، مال اور عزت کی حفاظت کرنا ضروری ہے۔

اللہ تعالیٰ حقوق اللہ تو معاف کر سکتا ہے ۔لیکن حقوق العباد کے بارے اللہ تعالیٰ فرماتا ہے۔ کہ جس نے کسی دوسرے انسان کی حق تلفی کی جب تک وہ انسان خود معاف نہیں کر دے گا۔ تب تک اس گناہ کی معافی نہیں ہو گی۔ دین اسلام صرف نماز، روزہ کا نام نہیں ہے۔ بلکہ اپنے عزیزواقارب کے حقوق کو احسن طریقے سے ادا کرنے کا نام ہے۔ مثال کے طور پراسلام میں ہمساٰیئوں کے اتنے حقوق بیان کیے گئے ہے۔ کہ ایک ہمسائے کا دوسرے ہمسائے کی وراثت میں حصہ دار ہونے کا خدشہ تھا۔

حقوق اللہ درج ذیل ہو سکتے ہیں


اللہ کو ایک ماننا
اسکے بھیجے ہوے رسولوں کو ماننا
اللہ کی بھیجی ہوئی کتابوں کو ماننا
فرشتو ں کے ہونے کا یقین کرنا-
نماز ادا کرنا-
روزہ رکھنا
حج کرنا


حقوق العباد درج ذیل ہو سکتے ہیں


ایک مسلمان دوسرے مسلمان کے سلام کا جواب دے
بیمار مسلمان بھائی کی عیادت کرنا
اپنے مسلمان بھائی کے جنازے میں شرکت کرنا
مسلمان بھائی کی دعوت قبول کرنا
اپنے مسلمان بھائی کو اچھی نصیحت کرنا
دومسلمان بھائیوں کے درمیان صلح کروانا

زکوٰۃ


زکوٰۃ وہ واحد عمل ہے۔ جو کہ حقوق اللہ اور حقوق العباد دونوں میں آتا ہے۔کیونکہ ہمارے پاس جو بھی موجود ہے وہ سب اللہ کا دیا ہوا ہے۔ اور جب ہم اس کے دیئے گئے مال میں سے اس کے بندوں پر خرچ کریں گے۔ تو اللہ ہم سے خوش ہوگا ۔اور غریبوں کی مدد ہوگی اور وہ خوش ہونگے۔

دنیا اور آخرت میں کامیابی


اسلام ہی ایک ایسا واحد دین ہے۔ جس پر عمل پیرا ہو کر دل کا سکون حاصل ہو سکتا ہے۔ اسی پر عمل کر کے دنیا اور آخرت میں کامیابی مل سکتی ہے۔جیسا کہ آج کل دنیا کے ہر کونے میں مسلمان بے۔سکونی کا شکار ہے ۔اس کی بنیادی وجہ دین اسلام سے دوری ہے۔جیسے جیسے ہم اسلام سے دور ہوتے جا رہے ہیں۔ ہماری زندگیوں میں سکون اور خوشیاں کم ہوتی جا رہی ہیں۔ ہماری نوجوان نسل دین سے بہت دور ہے جس کے بارے میں ہر مسلمان کو فکر کرنی چاہیے۔
آسان لفظوں میں ہم یہ کہہ سکتے ہیں۔ کہ ہمارا دین اسلام بہت آسان، خوبصورت، پیارا اور مکمل دین ہے۔اور اس پر عمل پیرا ہو کر کامیاب اور سکون والی زندگی گزاری جا سکتی ہے-

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *