ایرانی سائنسدان فخری زادہ کا قتل

In دیس پردیس کی خبریں
November 30, 2020

ایرانی سائنسدان فخری زادہ کا قتل

ایرانی سائنسدان فخری زادہ کا قتل ۔ میڈیا کے مطابق فخری زادہ پر فائرنگ کی گئی جس کی وجہ سے ان کو ہسپتال منتقل کر دیا گیا۔ مگر زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے وہ انتقال کر گئے۔ایران کے جوہری پروگرام سے وابستہ سائنسدان فخری زادہ کی گاڑی کو روکنے کے لیے۔ حملہ آوروں نے پہلے گاڑی کے سامنے دھماکہ کیا ۔اور موقع ملتے ہی فخری زادہ کو گولی مار کر شہید کر دیا۔

فخری زادہ کو اسلامی جمہوریہ کے دشمنوں۔مغربی اسرائیلی اور ایرانی جلاوطنوں نے ایک طویل عرصے سے یہ گمان کیا ہوا تھا ۔کہ انہوں نے خفیہ ایٹم بم پروگرام کا ماسٹر مائنڈ لیا ہوا تھا ۔جب کہ ایران ایک طویل عرصے سے اس بات کی تردید کر رہا تھا۔ کہ وہ جوہری توانائی کو ہتھیار بنانے کی کوئی کوشش نہیں کر رہا۔

میڈیا سے گفتگو

ایران کی افواج نے میڈیا سے گفتگو کے دوران کہا ۔کہ بدقسمتی سے ہماری میڈیکل ٹیم فخری زادہ کو بچا نہ سکیں۔ اور برسوں کی جدوجہد کے بعد فخری زادہ شہادت کے مرتبے پر فائز ہو گئے۔

اقوام متحدہ اور امریکہ کی انٹیلیجنس کے مطابق فخری زادہ کی سربراہی میں ایران کا جوہری ہتھیاروں کا پروگرام تھا۔ جسے ایران نے 2003 میں پناہ دی۔

سرکاری میڈیا کے مطابق اسرائیل کو فخری زادہ سے بہت پرانی دشمنی تھی۔ ایران کی مسلح افواج کے مطابق فخری زادہ کا قتل دفاعی نظام کو خراب کرنا ہے۔ اوراس میں ملوث لوگوں سے سخت انتقام لیا جائے گا۔

ایران میجر جنرل محمد بگھیری نے ٹویٹ میں کہا ہے۔ کہ ہم تمام ایرانیوں کو یقین دلاتے ہیں۔ کہ ہم اس وقت تک آرام نہیں کریں گے۔ جب تک کہ اس قتل میں ملوث لوگوں کو سزا نہ دیں گے۔

فخری زادہ ایران کے سائنسدان

فخری زادہ ایک بہت بڑے سائنسدان تھے اور ان کا مقصد ایٹمی بم تیار کرنا تھا۔ اس کے علاوہ وہ ایران کے واحد سائنسدان تھے ۔جن کا نام بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کے 2015 میں نامزد تھا۔

بین الاقوامی جوہری توانائی ایجنسی کی رپورٹ میں یہ بھی بتایا گیا ۔۔کہ وہ فوج کی زیر حمایت مختلف ایٹمی سرگرمیوں کی نگرانی بھی کرتے تھے۔ اسرائیل نے اے ام اے ڈی پلان کو ایران کا خفیہ ہتھیاروں کا پروگرام قرار دیا ہے۔ ایرانی میڈیا کے مطابق ایران کے جوہری پروگرام سے منسلک اہم سائنسدانوں کو قتل کیا گیا ہے۔

فخری زادہ طبیعات کے پروفیسر اور وزارت دفاع میں ایک معروف سائنسدان تھے۔ ایرانی خبر رساں کے مطابق فخری زادہ کا نام اسرائیلی ایجنسی موساد نے انتہائی مطلوب فہرست میں ڈالا ہوا تھا۔

نیتن یاہو نے بھی ایک مرتبہ نیوز کانفرنس میں کہا تھا کہ اس نام کو یاد رکھا جائے گا۔ تاہم ابھی تک اسرائیل نے اس قتل پر کوئی تبصرہ نہیں کیا ہے۔ علاوہ ازیں فخری زادہ کا نام امریکی ہٹ لسٹ میں بھی شامل تھا۔

 قتل کی ذمہ داری

ابھی تک کسی بھی گروہ نے اس قتل کی ذمہ داری قبول نہیں۔ کی اس سے پہلے ایک سال میں متعدد بار ایرانی جوہری سہولیات پر حملہ ہو چکا ہے۔

اس کے علاوہ 2010 سے 2012 کے درمیان اسرائیل کی جانب سے چار ایرانی جوہری سائنسدانوں کو قتل کیا گیا۔ ایرانیوں کے مطابق یہ تمام دہشت گرد کارروائیاں اسرائیلیوں کی جانب سے کی گئی ہے۔ لیکن اب تک اسرائیل نے اس کی ذمہ داری قبول نہیں کی۔

ایران اور اسرائیل کی کشیدگی

ایران اور اسرائیل کے درمیان کافی عرصے سے کشیدگی جاری ہے دونوں ایک دوسرے کے سخت مخالف ہیں۔ اسرائیل ایک یہودی ریاست ہے اور انہوں نے ایران کو نقصان پہنچانے کی پوری کوشش کی ہے۔ وہ نہیں چاہتے کہ ایران ایک ایٹمی توانائی والی قوم بن کر رہے۔

ایران کے وزیر خارجہ جواد ظریف کے مطابق اس حملے میں اسرائیل ملوث ہے۔ انہوں نے ٹویٹ کی جس میں کہا کہ دہشتگردوں نے ایران کے ایک نامور سائنسدان کا قتل کیا ہے۔

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram