چیونٹیاں ، جدید سائنس اور ہم

In اسلام
January 06, 2021

چیونٹی کو عربی زبان میں ” نمل ” کہتے ہیں قرآن حکیم میں اک مکمل سورہ چیونٹیوں کے نام سے ‘ سورہ نمل ‘ ہے جس کی آیت نمبر 17,18 میں حضرت سیلمان علیہ السلام اور ان کے فوج کے بارے میں بتایا گیا ہے.حضرت سیلمان علیہ السلام کی فوج میں جن و انس شامل تھے جب جناب سیلمانؑ کا لشکر کا گزر ادھر سے سے ہوا جہاں چیونٹیاں رہتی تھیں تو جناب سیلمانؑ کا لشکر ابھی بہت دور تھا لیکن چیونٹیوں کی سردار چیونٹی نے تمام چیونٹوں کو اپنی اپنی بِلوں میں جانے کا حکم دیا تاکہ کہی لشکر کے پاوں کے نیچے آکر ماری نہ جائیں اللہ کے نبیؑ نے چیونٹی کا یہ خطاب سن کر اپنے ہونٹوں پر مسکراہٹ بکھیری اور لشکر کا رخ موڑ لیا اللہ نے حضرت سیلمانؑ کو چیونٹوں کے ساتھ بات کرنے اور اُن کی بات سمجھنے کی قدرت دے رکھی تھی

جدید دور کی سائنسی تحقیق
جدید سائنس کی تحقیق کے مطابق چیونٹوں میں بولنے کی صلاحیت نہیں ہوتی بلکہ وہ اپنے منہ سے ایسا مواد باہر نکالتیں ہیں جو دوسری چیونٹیوں تک باآسانی پہنچ جاتا ہے جس کو وہ ڈی کوڈ کرکے اس کا پیغام سمجھ جاتیں ہیں یعنی ان میں اک پورا سسٹم ہے جس کے اندر رہتے ہوئے وہ زندگی گزارتیں ہیں اور ہمیں غور فکر کرنا چاہیے.جدید سائنسی تجربات سے یہ بات بھی سامنے آئی ہے کہ چیونٹیوں کے اندر قدرتی طور پر ‘ہائیڈروفولک’ نامی سنسر موجود ہوتا ہے جس کی وجہ سے جب بارش برسنے کا وقت ہوتا ہے تو یہ پہلے ہی ہوا میں نمی کے تناسب کو بانپ لیتی ہیں اور اپنی خوراک کا ذخیرہ کر لیتی ہیں اور اپنی بلوں کے اردگرد گھومتی اور مٹی کی دیواریں قائم کر لیتی ہیں تاکہ بارش کے پانی سے بچ سکیں ” جدید سائنس بھی موسم کا حال ہوا میں نمی کا تناسب دیکھ کر ہی بتاتی ہے “

موجودہ دور اور ہم
تاریخ کے اوراق گواہی دیتے نظر آتے ہیں کہ جنہوں نے قرآن پر غور فکر کیا وہ کرہ ارض پر انسانی ترقی میں اہم کردار ادا کیا بلا شک و شبہ جنہوں نے قرآن پر غور و فکر کیا انہوں نے درختوں کے نیچے بیٹھ کر زمین کا حجم بتا دیا، پرندوں کی پرواز دیکھ کر انسان ہوا میں کیسے پرندوں کی طرح اڑ سکتا ہے بتا دیا مطلب کہ ہوائی جہاز بھی قرآن پاک پر غور فکر کرکے بنا ، کیمیاء کی ابتداء بھی قرآن پر غور فکر کرنے والوں نے کی ۔کیا ہم موجودہ دور میں قرآن پاک پر غور فکر کرتے ہیں یا صرف باعثِ برکت سمجھ کر گھروں میں الماریوں کی زینت بنا رکھا ہے؟