جب بندہ توبہ کر لیتا ہے تو اس کے جواب میں اللہ تعالی بھی چار کام کر دیتے ہیں اللہ تعالی اس بندے سے محبت کرنے لگ جاتے ہیں حدیث پاک میں فرمایا گیا ہے گناہوں سے توبہ کرنے والا اللہ تعالی کا دوست بن جاتا ہے اللہ اس کے گناہوں کو اس طرح مٹاتے ہیں کہ جیسے اس نے گناہ کبھی کیے ہی نہ ہو گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہو جاتا ہے کہ جیسے اس نے کبھی کوئی گناہ کیا ہی نہیں چونکہ وہ اللہ تعالی کے سامنے سچی توبہ کر لیتا ہے اس لئے اللہ تعالی کی مدد اور اور نصرت اس کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے اور اللہ تعالی اس بندے کو آئندہ شیطان کے فریب اور ہتھکنڈوں سے بچا لیتا ہے ۔
اے مردوں جو میرے بندے ہوں گے ان پر تیرا کوئی بس نہیں چل سکتا اس کا کیا مطلب کیا وہ فرشتہ بن گیا کیا اس سے کوئی گناہ صادر نہیں ہوا سے گر جائے یا اسے اللہ کے دربار سے دھتکار دیا جائےپر فرشتے اترتے ہیں کہ تم مت ڈرو اور غم نہ کھاؤ اور خشک خبریں سنو اس بہشت کی جس کا تم سے وعدہ تھا ۔اللہ رب العزت ہمیں بھی یہ نعمت عطا فرما دیں میرے دوستو تو توبہ کرتے رہیے کرتے رہیے حتیٰ کہ اتنی بار توبہ کیجئے کہ شیطان تھک جائے اور یہ کہے کہ یہ کیسا بندہ ہے کہ میں بار بار محنت کر کے گناہ کرواتا ہوں اور یہ توبہ کر کے سب پر پانی پھیر دیتا ہے یہ بھی یاد رکھیں کہ انسان اپنے اعمال پر بھروسہ نہ کرے بلکہ اللہ تعالی کی رحمت پر بھروسہ کرے۔
اللہ رب العزت کے حکم کے خلاف کوئی کام کرنا یا نبی پاک کی مبارک سنت کے خلاف کام کرنا یا دین میں کسی نئی بات کا پیدا کرنا گناہ کہلاتا ہے وہ گناہ انسان جسم کے ظاہری اعضاء سے کرے یا باطن سے مثلا حسد ،لالچ، بغض ، جھوٹ ،غیبت اور بد خواہی وغیرہ کھلم کھلا کرے یا چھپ کر کرے سب کچھ گناہوں میں داخل ہے اور اس کے چھوڑنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے ارشاد باری تعالی اور چھوڑ دو وہ کھلا ہوا گناہ اور چھپا ہوا اللہ پاک ہم سب پر اپنا کرم فرمائے اور نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اللہ تعالیٰ ہمیں شیطان کے وسوسوں سے دور فرمائے اور ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق دے آمین ثما آمین