انعامات ہی انعامات

In اسلام
January 06, 2021

جب بندہ توبہ کر لیتا ہے تو اس کے جواب میں اللہ تعالی بھی چار کام کر دیتے ہیں اللہ تعالی اس بندے سے محبت کرنے لگ جاتے ہیں حدیث پاک میں فرمایا گیا ہے گناہوں سے توبہ کرنے والا اللہ تعالی کا دوست بن جاتا ہے اللہ اس کے گناہوں کو اس طرح مٹاتے ہیں کہ جیسے اس نے گناہ کبھی کیے ہی نہ ہو گناہوں سے توبہ کرنے والا ایسا ہو جاتا ہے کہ جیسے اس نے کبھی کوئی گناہ کیا ہی نہیں چونکہ وہ اللہ تعالی کے سامنے سچی توبہ کر لیتا ہے اس لئے اللہ تعالی کی مدد اور اور نصرت اس کے ساتھ شامل ہو جاتی ہے اور اللہ تعالی اس بندے کو آئندہ شیطان کے فریب اور ہتھکنڈوں سے بچا لیتا ہے ۔

اے مردوں جو میرے بندے ہوں گے ان پر تیرا کوئی بس نہیں چل سکتا اس کا کیا مطلب کیا وہ فرشتہ بن گیا کیا اس سے کوئی گناہ صادر نہیں ہوا سے گر جائے یا اسے اللہ کے دربار سے دھتکار دیا جائےپر فرشتے اترتے ہیں کہ تم مت ڈرو اور غم نہ کھاؤ اور خشک خبریں سنو اس بہشت کی جس کا تم سے وعدہ تھا ۔اللہ رب العزت ہمیں بھی یہ نعمت عطا فرما دیں میرے دوستو تو توبہ کرتے رہیے کرتے رہیے حتیٰ کہ اتنی بار توبہ کیجئے کہ شیطان تھک جائے اور یہ کہے کہ یہ کیسا بندہ ہے کہ میں بار بار محنت کر کے گناہ کرواتا ہوں اور یہ توبہ کر کے سب پر پانی پھیر دیتا ہے یہ بھی یاد رکھیں کہ انسان اپنے اعمال پر بھروسہ نہ کرے بلکہ اللہ تعالی کی رحمت پر بھروسہ کرے۔

اللہ رب العزت کے حکم کے خلاف کوئی کام کرنا یا نبی پاک کی مبارک سنت کے خلاف کام کرنا یا دین میں کسی نئی بات کا پیدا کرنا گناہ کہلاتا ہے وہ گناہ انسان جسم کے ظاہری اعضاء سے کرے یا باطن سے مثلا حسد ،لالچ، بغض ، جھوٹ ،غیبت اور بد خواہی وغیرہ کھلم کھلا کرے یا چھپ کر کرے سب کچھ گناہوں میں داخل ہے اور اس کے چھوڑنے کا ہمیں حکم دیا گیا ہے ارشاد باری تعالی اور چھوڑ دو وہ کھلا ہوا گناہ اور چھپا ہوا اللہ پاک ہم سب پر اپنا کرم فرمائے اور نیک کام کرنے کی توفیق عطا فرمائے اللہ تعالیٰ ہمیں شیطان کے وسوسوں سے دور فرمائے اور ہمیں نیک اعمال کرنے کی توفیق دے آمین ثما آمین