افادیت سے ُپر آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرغوب غذائیں
از قلم:فرزانہ خورشید
خوراک اور صحت کا آپس میں بڑا گہرا تعلق ہے۔ متوازن اور صحت مند خوراک کا انتخاب اور استعمال کرکے ہی صحت کو بہتر بنایا اور تادیر بھرپور وتوانا رکھا جا سکتا ہے۔ لیکن مشینی دور کی مشینی غذاؤں کا استعمال ہم نےبڑھا کر اپنی صحت کو بگاڑ کر آج خود،کومشین ہاسپٹل اور ڈاکٹر کے حوالے کرڈالا ہے افادیت سے پرُ آپصلی اللہ علیہ وسلم کی وہ مرغوب غذائیں جنھیں ہم اپنی زندگی میں شامل کر لیں اور ساتھ ہی سنت کی نیت بھی، تو ہم سنت کی پیروی کر کے نہ صرف حفظانِ صحت کی بے شمار افادیت حاصل کریں بلکہ ڈھیروں اجر و ثواب بھی کمائیں۔ ذیل میں وہ چیزیں پیشِ خدمت ہیں جو آپ صلی اللہ علیہ وسلم کو بہت پسند تھیں، جسے آپؐ خوشی سے تناول فرمایا کرتے تھے۔
روٹی: روٹی کھانا سنت ہے۔آپؐ نے جو اور گیہوں دونوں قسم کی روٹی تناول فرمائیں ۔آپؐ فرمایا کرتے تھے کہ روٹی کا اکرام کرو، کیونکہ اللہ تعالی نے اس کا اکرام کیا ہے۔ ابو امامہؓ فرماتے ہیں کہ “حضور اقدسؐ کے گھر میں جو کی روٹی کبھی نہیں بچتی تھی “۔ (شمائل صفحہ۱۰)آپؐ کو (ثرید) یعنی شوربے میں توڑی ہوئی روٹی بہت پسند تھی. (سنن ابو داود)اسے آپؐ نے تمام کھانوں پر فضیلت دی۔ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے گوشت کو اور کھجور کو بھی روٹی کے ساتھ تناول فرمایا۔ ایک مرتبہ رسول اکرمؐ نے جو کی روٹی کا ایک ٹکڑا لیا اور اس پر کھجور رکھی اور فرمایا کہ یہ اس کا سالن ہے۔ (ابو داود سیرت جلد۷صفحہ ۳۱۸)
گوشت: آپ صلی اللہ علیہ وسلم دستی کا گوشت زیادہ پسند فرمایا کرتے تھے۔بھنا ہوا گوشت اور شوربے والا گوشت دونوں ہی آپؐ نوش فرماتے، آپؐ نے گوشت کے بارے میں فرمایا کہ گوشت اہلِ دنیا واہلِ جنت کی سب غذاؤں کا سردار ہے “۔
سرکہ: سرکہ کا استعمال حضور اکرمؐ کی سنت اور اچھی صحت کے لیے بہت مفید ہے نبی کریمؐ نے ارشاد فرمایا کہ “جس گھر میں سرکہ موجود ہوتا ہے اس گھرمیں سالن موجود ہوتا ہے “۔ آپؐ نے فرمایا“سرکہ کیا ہی بہترین سالن ہے “۔ (ترمذی جلد۲ صفحہ۶)
زیتون: زیتون کا استعمال پسند فرماتے تھے حضرت عمرانؓ نے نبیؐ سے روایت کی کہ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ ” زیتون کا سالن استعمال کرو اس کا تیل لگاؤ یہ مبارک درخت سے نکلا ہے ” (آداب بیہقی صفحہ۳۱۴) ایک روایت کے اندر یہ بھی ہے کہ زیتون میں ستر بیماریوں سے شفا ہے “(جمع صفحہ۲۰۵)
کھجور: آپؐ کو کھجور پسند تھا اور آپ کی پسندیدہ کھجور عجوہ تھی، کھجور کے ساتھ مکھن کو ملا کر،کبھی دودھ میں کھجور ڈال کے بھی آپؐ نے نوش فرمایا، حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ میں نے حضور اقدسؐ کو خربوزہ اور کھجور اکٹھےکھاتے دیکھا اس کی حکمت یہ ہے کہ کھجور گرم اور خربوزہ ٹھنڈا اس طرح دونوں چیزوں میں اعتدال ہو جاتا ہے، اسی طرح ایک اور جوڑ ککڑی اور کھجور کا تھا ،جو آپؐ نے نوش فرمایا،حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں “حضور اکرمؐ کو تربوز کے ساتھ کھجور کو بھی کھاتے ہوئے دیکھا تھا “۔
آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی پسندیدہ مشروبات: حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں کہ نبی کریمؐ کو پینے کی دو چیزوں میں ٹھنڈی اور میٹھی چیز زیادہ پسند تھی (ترمذی، جلد دومصفحہ۱۱)،شہد کا شربت، دودھ، کھجور کا نبیذ، پنیر دودھ، جو کاستو اور ہریرہ جو دودھ اور آٹےسے بنایا جاتا ہے آپؐ نے نوش فرمایا ہے اورآپؐ کو بہت مرغوب تھا، کھانے کے لیے کسی قسم کا اہتمام نہ کرتے لیکن پینے کے بارے میں آتا ہے کہ نبی کریمؐ کے دربار میں میٹھے پانی کا خاص اہتمام تھا، حضرت جابرؓ سے روایت ہے آپؐ کے لیے پرانے مشکیزے میں پانی کو ٹھنڈا کیا جاتا،(سیرت الشامی جلد۷صفحہ۷۳۱) دودھ کبھی خالص اور کبھی پانی ملا کر نوش فرماتے۔
پھل اور میوہ جات میں آپؐ کی پسند مبارک: پھلوں میں انگور ،خربوزہ، انار، شہتوت آپؐ کو محبوب تھے، ایک حدیث میں آتا ہے کہ انگور بہترین پھل ہے اور ایک ضعیف حدیث سے ثابت ہے کہ انگور روٹی سے کھانا آپؐ سے منقول ہے (مواہبجلد۴صفحہ۳۳۷) حضرت علیؓ کا قول ہے کہ انار کھایا کرو، اس میں معدے کی صفائی ہے (مجمع۴۸۱۵)
انجیر: انجیر آپؐ کو پسند تھی،آپؐ نے صحابہ کرام سے فرمایا “اگر میں کہتا کہ جنت میں سے کوئی میوہ اتارا گیا ہے تو انجیر کے متعلق کہتا
کشمش: کشمش کھانا بھی نبی کریمؐ سے ثابت ہے،ایک حدیث کے اندر آتا ہے آپؐ نے کھجور اور کشمش کا نبیذ بھی پیا ہے (فتح الباری جلد۱۰ صفحہ ۱۰۰)
پسندیدہ کھانے: ہریسہ،خزیرہ،خبیس ،حیس یہ کھجور کا ملیدہ ہوتا ہے جو گھی، پنیر اور کھجور ملا کر پکایا جاتا ہے،دشیشہ اور حشیشہ جو آٹے ،گوشت اور کھجور ملا کر بنایا جاتا ہے۔ ثرید، لوکی گھیا آپؐ کو پسند تھا۔ (آداب بیہقی صفحہ۳۱۱)
Also Read:
https://newzflex.com/54501
آپؐ کی پسندیدہ سبزیاں: حضرت انسؓ فرماتے ہیں کہ نبیؐ لوکی بہت کھا تے تھے اور فرماتے تھے یہ دماغ کو تیز کرتی ہے اور عقل میں اضافہ کرتی ہے (سیرۃ جلد۷صفحہ۳۳۱) سالن کے پیالے میں سے لوکی آپ تلاش کر کے کھاتے تھے۔ چقندر اور ایک اور سبزی اروی ہے جسے کھانا بھی سنت ہے اروی کے بارے میں آپؐ نے فرمایا ” زمین کی چربی اروی تو بہت خوب ہے ” (سیرۃجلد۷صفحہ ۳۳۰)۔ پیاز کو پکانا اور پکا ہوا پیاز کھانا بھی سنت ہے حضرت عائشہؓ فرماتی ہیں نبی کریمؐ نے جو آخری کھانا کھایا وہ پیاز میں پکا ہوا تھا (مشکوٰۃ صحفہ۳۶۷)۔ ہمیں چاہیے کہ یہ سادہ لیکن افادیت سے پرُ آپ صلی اللہ علیہ وسلم کی مرغوب غذائیں جو ہم فراموش کر چکے، اپنی روٹین کا حصہ بنالیں، کیونکہ سائنسی ریسرچ بھی آج ان غذاؤں کی اہمیت اور ان کے استعمال اور حیرت انگیز فوائد کوثابت کرتی ہے۔