سوال۔حلال مال کیسے آتا ہے؟
الجواب۔لوگوں کے سامنے ہر وقت حرام کمائی کی جو وعید نقصان ہےوہ بیان کرنا ۔مثلاً۔حاجی صاحب جب لبیک شروع کرتاہے آسمان سے ندا ہوتا ہے لالبیک مت آؤ۔ اس کا حج قبول نہیں ہوتا ہے جو حاجی صا حب حرام مال سے حج کرتا ہے جو نمازی بغیر وضو کے نماز ادا کرے وہ نماز قبول نہیں ہوتی ہے۔(۲) دوسری وعید یہ ہے نبیﷺ کے سامنے ایک جنازہ آگیا اس شخص کامال حرام تھا یعنی مال حرام طریقہ سے کمایا نبیﷺ اس مسلمان کی نماز جنازہ نہیں پڑھی انکار کیا ۔(۳) تیسرا نقصان حرام مال کا یہ ہےسیدنا ابو بکرؓنے ارشاد فرمایا جب مسلمان نے حرام کھایا انسان کے اندر گوشت بن گیا اللہ تعالیٰ نے قسم اٹھا لیا کہ یہ گوشت جو حرام مال سے مسلما ن کے جسم میں بن گیا یہ گوشت جہنم کی آگ میں جلادونگا۔
فائدہ: حرام مال کانقصا ن آ پ بیان کر کروگےتو اللہ تعالیٰ آپ کی حفاظت فرمائے گے حکایت ایک مرتبہ مولانا اشرف علی تھانویؒ کے پاس ایک شخص آیا اس نے داڑھی منڈوائی تھی مولوی صاحب سے کہا میں تو داڑھی نہیں چھوڑ سکتا ہو کیا عمل کروں کہ داڑھی چھوڑدوں مولانا صاحبؒ نے کہا داڑھی منڈوانے پر جو وعید عذاب گناہ حدیث میں آیاہے یہ لوگوں کے سامنے بیان کرنا شروع کرو وہ شخص گیا پندرہ دن(۱۵) دن بعد آیا وہ خود داڑھی چھوڑی تھی دس(۱۰) آدمی اور لائے سب نے داڑھی چھوڑی تھی یعنی مسلمان جو خیرکی دعوت دیتا ہے اللہ پاک خیر اسے پہنچا تا ہے جس نےخیر کی بیان کیا تقوٰی کی دعوت دی اللہ پاک پہلے اسکو متقی بنائیگاجو تقوٰی کی دعوت دیتا ہے جو موذن نماز کی دعوت دیتا ہے اول مؤذن نمازی بنیگا مؤذن ہر وقت نماز باجما عت پڑھے گا اذان کی برکت سے لوگوں کونماز کی دعوت دیتا ہے پہلے خودنمازی بن جائے گا۔جب آپ حرام بچنے کی دعوت دیتا ہے اللہ پاک آپ کو حرام سے محفوظ فرمائے گا انشاءاللہ تعالیٰ۔