https://vt.tiktok.com/ZSLHEwPRJ/
جگایا جاتا نہِیں ہے سُلایا جاتا نہِیں
چِمٹ گیا کوئی آسیب، سایہ جاتا نہِیں
ہمارے دِل کو بسانے کی آرزُو ہے تُمہیں
مکان ہے یہ، مکاں کو سجایا جاتا نہِیں
ہمارا گھر ہے کوئی مُشتری سِتارہ کیا؟
ہے دو قدم پہ مگر تُم سے آیا جاتا نہِیں
فقط ہے دعویٰ، حقِیقت میں سب ہے مکر و فریب
خلُوص نام کو دُنیا میں پایا جاتا نہِیں
اُسی کے سائے سے محظُوظ ہونا چاہتے ہیں
وہ ایک پیڑ جو ہم سے لگایا جاتا نہِیں
جو اہلِ ظرف ہیں وہ لاج رکھنا جانتے ہیں
تماشہ یُوں سرِ محفل بنایا جاتا نہِیں
ہمیں بھی عہدِ محبّت سے اب رِہائی مِلے
وفا ہے بار سو ہم سے اُٹھایا جاتا نہِیں
لگایا جائے جو اِنسان کی بقا کے لِیئے
بھلے ہو کم ہی مگر وقت ضایا جاتا نہِیں
رشِیدؔ بعد کے جھنجھٹ سے کیا ہی بہتر تھا
کِسی کے ہاتھ میں دامن تھمایا جاتا نہِیں
رشِید حسرتؔ