موت کے منہ میں جانے سے بچ گیا، یہ واقعہ میرے ہی ایک دوست کے ساتھ 25دسمبر 2020 کو کراچی میں پیش آیا آئیے اس واقعے کو میرے دوست کی زبانی سنتے ہیں: میں کچھ سالوں سے شوگر کے مرض میں مبتلا ہوں اس مرض کی وجہ سے مجھے ہفتے میں ایک دن ٹیسٹ کے لیے ہسپتال جانا ہوتا ہے ۔اور اس مرض کی وجہ سے میری آنکھوں کی روشنی بھی کم ہو رہی ہے ۔ جب ہفتے کا آخری دن آیا تو میں ٹیسٹ کے لئے ہسپتال کی طرف روانہ ہوا میں جس راستے سے ہسپتال جاتا ہوں اُسی راستے میں ایک دن گندی نالیوں کا پانی جمع ہوا پڑا تھا ۔
مجھے ٹینشن ہونے لگی کیونکہ میں ہسپتال اسی راستے سے جاتا ہوں اور مجھے دوسرے راستوں کا پتہ نہیں تھا ۔وہی پر ایک اور شخص آگیا جسے اسی راستے سے جاتا تھا لیکن اس نے دیکھا کہ راستے میں پانی جمع ہوا پڑا ہے تو وہ نہیں جاسکا۔ وہ جیسے ہی واپس جانے لگا تو میں نے پوچھا کہ استاد جی کیا اس طرف کوئی دوسرا راستہ جاتا ہے تو اس نے بتایا کہ پیچھے سے ایک راستہ ہے جو اسی طرف جاتا ہے ۔ تو میں ٹیسٹ کے لئے اسی راستے سے جانے لگا اسی راستے میں ریل گاڑی کی پٹریاں بھی تھی ۔ میں ریل کی پٹریوں سے کچھ ہی دوری پر تھا کہ میں نے سوچا کہ ریل گاڑی اس پٹری سے بہت دور ہے تو میں اس پٹری کوجلد از جلد پار کر جاونگا ۔ لیکن حقیقت یہ نہیں تھی میری آنکھوں کی روشنی کم ہونے کی وجہ سے میں دھوکہ کھا رہا تھا ۔ جیسے ہی میں پٹریاں پار کرہی رہا تھا کہ ریل گاڑی یکایک میرے قریب آپہنچی۔ جس شخص نے مجھے یہ راستہ بتایا تھا وہ بھی میرے پیچھے آرہا تھا جب اس شخص نے دیکھا کہ ریل گاڑی میرے بہت قریب آگئ ہے اور میں پٹریاں پار کرنے ہی لگا ہوں تو اس شخص نے شور مچانا شروع کردیا کہ فورن پلٹ آؤ ریل گاڑی تمہارے نزدیک پہنچ گئی ہے ۔
جیسے ہی میں نے اس شخص کی آواز سنی تو فورن پیچھے پلٹا جیسے ہی میں پیچھے پلٹا یکایک ریل گاڑی میرے سامنے سے گزر گئ موت کو بہت نزدیک سے دیکھ کر میں بہت ڈڑگیا اور میرے ہوش خطاہ ہوگئے ۔ لیکن اللہ عزوجل کا بہت شکر ہے کہ میری جان بچ گئی۔ اور ابھی میں اپنی بقیہ زندگی اللہ عزوجل کی عبادت میں گزار رہا ہوں.