Skip to content

سورہ یٰسین کو قرآن کا دل کیوں کہا جاتا ہے؟

سورہ یٰسین کو قرآن کا دل کیوں کہا جاتا ہے؟

قرآن کی 36ویں سورت (باب) سورہ یاسین ہے، جسے یٰسین اور یاسین بھی لکھا جاتا ہے۔ اسے مکی سورت کہا جاتا ہے، کیونکہ یہ مکہ میں نازل ہوئی تھی، اور اس کی صرف 83 آیات ہیں، جو اسے قرآن کی 36ویں سورت بناتی ہے۔ سورہ یٰسین ہمارے لیے ایسی ناقابل یقین برکات اور انعامات لا سکتی ہے جس کا ہم تصور بھی نہیں کر سکتے۔ نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کے نزدیک سورہ یٰسین قرآن کا دل ہے۔

سورہ یٰسین قرآن کا دل ہے۔

سورہ یٰسین قرآن کا دل ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

ہر چیز میں دل ہوتا ہے۔ قرآن کا دل سورہ یٰسین ہے۔ [1 ترمذی (حدیث: 2887])

یہ سورہ یٰسین کی اہمیت کو ظاہر کرتا ہے کیونکہ دل جسم کے اہم ترین اعضاء میں سے ایک ہے۔ ہر مسلمان کو اس باب کو پڑھنا چاہیے کیونکہ یہ قرآن کا دل ہے۔

سورہ یٰسین کے مطالعہ سے یہ بات سامنے آئے گی کہ یہ سورہ قرآن کے اہم موضوعات کا احاطہ کرتی ہے، بشمول اللہ تعالیٰ، رسول، اس کی وحدانیت کی نشانیاں، یوم آخرت، پیغمبر اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا دفاع، اور بہت کچھ۔

سورہ یٰسین کی اہمیت

قرآن کی ہر سورہ یکساں اہمیت کی حامل ہے۔ کچھ سورتوں کے کچھ فائدے اور فضائل تو ہم جانتے ہیں لیکن اللہ تعالیٰ ان سب کو جانتا ہے۔ قرآن میں، پیغمبر محمد صلی اللہ علیہ وسلم نے سورہ یاسین (یا سورہ یٰسین) کو ‘قرآن کا دل’ کہا ہے۔

حدیث کے مطابق ہمیں قرآن کی تلاوت کرنی چاہیے

ہر چیز کا ایک دل ہوتا ہے اور قرآن کا دل سورہ یٰسین ہے۔ جس نے اسے پڑھا گویا اس نے دس مرتبہ قرآن پڑھا۔

’’جو شخص رات کو اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے سورۃ یٰسین کی تلاوت کرے گا، اللہ تعالیٰ اسے بخش دے گا۔‘‘

سورہ یٰسین کے فوائد

سورہ یٰسین کے بے شمار فوائد ہیں جن میں سے کچھ درج ذیل ہیں۔

بخشش

سورہ یٰسین پڑھنے کا بڑا فائدہ گناہوں کی معافی ہے۔ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

’’جس نے رات کو اللہ کی رضا حاصل کرنے کے لیے سورۃ یٰسین کی تلاوت کی، اللہ تعالیٰ اسے بخش دے گا۔‘‘ (ابن حبان، دارمی 3283/الف، ابو یعلی، طبرانی، بیہقی اور مردویہ)

یہ حدیث بیان کرتی ہے کہ سونے سے پہلے سورہ یٰسین پڑھنا گناہ کے بغیر بیدار ہونے کو یقینی بناتا ہے۔ اسلام ہمیں کسی بھی طرح سے گناہ کرنے سے منع کرتا ہے۔ اس لیے اللہ تعالیٰ سورہ یٰسین میں ہمیں اپنے گناہوں کی معافی کا موقع فراہم کرتا ہے۔

مرتے وقت آسانی

موت کی حقیقت ایک تکلیف دہ اور چیلنجنگ ہو سکتی ہے۔ سورہ یٰسین لوگوں کے لیے موت کی تکلیف کو کم کرتی ہے۔ مرنے والے لوگوں کو موت کے بعد پرامن طریقے سے آگے بڑھنے کے لیے آرام دہ ہونا چاہیے۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

مرنے والوں پر یٰسین پڑھا کرو۔ (داؤد)

اس حدیث کے مطابق سورہ یٰسین مرنے والوں کو تسلی دیتی ہے، اس کے بے شمار فوائد میں سے ایک ہے۔

اپنی دنیاوی ضروریات کو پورا کرنا

اللہ کا ذکر اور قرآن پاک کی تلاوت دنیا و آخرت میں فائدہ مند ہے۔ سورہ یٰسین کی تلاوت کرنے والوں پر اللہ کی رحمتیں نازل ہوتی ہیں۔

رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم سے روایت ہے کہ

‘جس نے دن کے شروع میں سورہ یٰسین پڑھی اس کی اس دن کی تمام حاجتیں پوری ہو جائیں گی۔’

سورہ یٰسین کی تلاوت سے ہمیں روحانی طور پر بیماریوں سے لڑنے میں بھی مدد ملتی ہے۔ صحت مند زندگی گزارنا ضروری ہے اور اللہ کا ذکر ہمیں نقصان پہنچانے والی بیماریوں سے بچا سکتا ہے۔ سورہ یٰسین صحت کے مسائل میں مبتلا لوگوں کے دلوں کو سکون دیتی ہے۔

موت کے بعد شفاعت

ہم سے مرنے کے بعد ہماری زندگی کے بارے میں سوال کیا جائے گا۔ سورہ یاسین اس وقت پڑھنے والوں کی شفاعت کرے گی۔

نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

’’بے شک قرآن مجید میں ایک سورہ ہے، اس کا پڑھنا شفاعت کرے گا اور سننے والوں کے لیے بخشش کا ذریعہ ہے۔ غور سے سنو، یہ سورہ یٰسین ہے، تورات میں اسے معمۃ کہا گیا ہے۔

یہ سورہ نہ صرف پڑھنے والے کے لیے بلکہ سننے والے کے لیے بھی شفاعت کر سکتی ہے۔ سورہ یٰسین کے فضائل کی ایک اور حدیث میں رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا

‘اس میں اپنے پڑھنے والے کے لیے دنیا کے فائدے ہیں، اس سے آخرت کا خوف دور ہو جاتا ہے، اور اسے دفعیہ اور قضایہ کہتے ہیں۔’

ان احادیث کے مطابق سورہ یٰسین دنیا اور آخرت میں اہم ہے۔

روزِ حشر کی مدد

سورہ یٰسین قیامت کے دن کے بارے میں بتاتی ہے، اس لیے یہ اس دن اپنے پڑھنے والوں کے لیے بھی مددگار ثابت ہوگی۔ قیامت کے دن ہم سب کو اللہ کی مدد کی ضرورت ہوگی۔ قیامت کے دن سورہ یٰسین اپنے پڑھنے والوں کو اللہ کی طرف سے خصوصی فوائد حاصل کرنے میں مدد دے گی۔

قیامت کے بارے میں ایک حدیث یوں ہے

‘جو شخص سورہ یٰسین کی تلاوت اور حفظ کرے گا وہ اللہ کی رحمتوں کے سائے میں ہوگا۔’

سورہ یٰسین کی تلاوت کے دنیا و آخرت میں کئی فائدے ہیں۔ مسلمانوں کو اس سورہ کی اہمیت کو سمجھنا چاہیے اور اسے اپنی زندگیوں میں شامل کرنا چاہیے تاکہ وہ زیادہ سے زیادہ ثواب حاصل کریں۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *