اسلام آباد – دارالحکومت کی انتظامیہ نے اتوار کو انسداد پولیو مہم شروع کی جس کا ہدف پانچ سال سے کم عمر کے 0.4 ملین سے زائد بچوں کا ہے۔
ایڈیشنل ڈپٹی کمشنر ایسٹ عثمان اشرف نے ڈسٹرکٹ ہیلتھ آفیسر زعیم ضیاء اور ڈائریکٹر ہیلتھ سروسز ڈاکٹر اقبال آفریدی کے ساتھ سی ڈی اے ہیلتھ سنٹر I-8 مرکز میں پانچ سال سے کم عمر بچوں کو پولیو کے قطرے پلا کر مہم کا آغاز کیا۔
اپنے خیالات کا اظہار کرتے ہوئے، اہلکار نے کہا کہ پولیو ٹیمیں اور ہیلتھ ورکرز اسلام آباد میں گھر گھر پولیو کے قطرے پلائیں گے۔ پانچ سال تک کی عمر کے کم از کم 408,000 بچوں کو معذوری کی بیماری کے خلاف ویکسین دی جائے گی۔ پولیو ورکرز چھوٹے بچوں کو پولیو کے قطرے پلانے کے لیے عوامی مقامات، بازاروں، بس سٹینڈز اور دیگر مقامات کا بھی دورہ کریں گے۔
عہدیدار نے متعلقہ عہدیداروں اور کارکنوں کو ہدایت کی کہ وہ نشانہ بنائے گئے بچوں کو حفاظتی ٹیکے لگانے کے لئے ہر ممکن اقدامات کریں۔ یہ مہم ملک میں بڑھتے ہوئے پولیو کیسز کے درمیان شروع کی گئی۔ رواں سال شمالی وزیرستان میں متعدی بیماری کے 20 سے زائد کیسز رپورٹ ہوئے۔
اس سے قبل نیشنل پولیو لیب نے پشاور، سوات، راولپنڈی، بنوں اور جنوبی وزیرستان سمیت پانچ شہروں سے جمع کیے گئے سیوریج کے پانی کے نمونوں میں بچوں کو معذور کرنے والی بیماری کے وائرس کا پتہ لگایا۔ پولیو ایک انتہائی متعدی اور کمزور کرنے والی بیماری ہے جو عام طور پر آلودہ پانی یا خوراک سے پھیلتی ہے۔ اعصابی نظام پر حملہ کرنے سے یہ بیماری گھنٹوں کے اندر مکمل فالج کا سبب بن سکتی ہے۔
یہ متعدی وائرس پاکستان اور افغانستان کے درمیان سرحدی علاقوں میں پروان چڑھا جہاں عسکریت پسندوں نے انسداد پولیو ٹیموں پر حملہ کر کے انہیں ہلاک کر دیا۔