پاکستان کونسل آف ریسرچ ان واٹر ریسورسز (پی سی آر ڈبلیو آر) نے مالی سال 2022-23 کی پہلی سہ ماہی میں اپنی مانیٹرنگ رپورٹ کی ہے اور دعویٰ کیا ہے کہ 17 برانڈز مائکروبیل، کیمیکل یا دونوں قسم کی آلودگی کی وجہ سے انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ پانی فروخت کر رہے ہیں۔
جولائی تا ستمبر 2022، 20 شہروں سے منرل/ بوتل بند پانی کے برانڈز کے 165 نمونے جمع کیے گئے۔ پاکستان اسٹینڈرڈز اینڈ کوالٹی کنٹرول اتھارٹی کے بوتل بند پانی کے معیار کے نمونے کے نتائج نے قرار دیا ہے کہ 17 برانڈز انسانی استعمال کے لیے غیر محفوظ تھے۔ 9 برانڈز (اندانی پریمیم ڈرنکنگ واٹر، انڈس، بارسے، بیسٹ نیچرل، فارس، نیسٹ پیور لائیو، وولوو، ایلٹسن، دھوم) سوڈیم کی اعلی سطح کی موجودگی کی وجہ سے غیر محفوظ پائے گئے۔ 2 برانڈز (پیور ہینڈسم واٹر، ایکوا ون) قابل اجازت حد سے زیادہ پوٹاشیم کی موجودگی کی وجہ سے غیر محفوظ ظاہر ہوئے، جبکہ 7 برانڈز (نائب پیور لائف، انڈس، ای سی او، این ای او، بلیو پلس، ایکوا بیلو، فریشینو) مائکروبیولوجیکل طور پر آلودہ پائے گئے اور اس طرح استعمال کے مقصد کے لیے غیر محفوظ تھے۔
عام لوگوں سے گزارش کی جاتی ہے کہ وہ اس تفصیلی رپورٹ کو دیکھیں تاکہ وہ پینے والے بوتل بند پانی کے برانڈز کے پانی کے معیار کے بارے میں جان سکیں۔