کتنا بلند مرتبہ پایا حسین نے
راہِ خدا میں گھر کو لٹایا حسین نے
کیسے بیاں ہو حضرتِ شبیر کا مقام
بے حد بلند مرتبہ پایا حسین نے
چھوڑی نا وقتِ نزع بھی شبیر نے نماز
سجدے میں رکھ کے سر کو کٹایا حسین نے
جاری تھی لبِ حسین پہ تلاوت قرآن کی
کلام خدا اس حال میں سنایا حسین نے
آلِ نبی کی شانِ تلاوت تو دیکھیے
نیزے کی نوک پہ قرآں سنایا حسین نے
کربل کی خاک پہ نثار جاوں میں بار بار
خونِ رسول اِس کو پلایا حسین نے
چہرے کا دیکھ کہ سکون ہوتا ہے یہ گمان
نانا کا وعدہ خوب نبھایا حسین نے
چھوڑا قلم یہ کہ کر شاہ میرؔ برملا
دین رسول پاک کو بچایا حسین نے