نکاح حلالہ ایک اسلامی اور شریعی رسم ہے -اگرکوئی مرد کسی عورت کو طلا ق دے دے لیکن دوبارہ کسی بھی حالت کی وجہ سے عورت کو اس شخص سے دوبارہ شادی کر نی پڑے تو اسے حلالہ کا اسلامی ضابطہ ماننا پڑتا ہے -تبھی وہ دوبارہ پہلے والے شوہر سے رجوع کر سکتی ہے
شریعت کے مطا بق اسی شخص سے پھر شادی کرنے سے پہلے عورت کو پہلے کسی دوسرے شخص سے شادی کر نا ضروری ہوتا ہے- جب یہ دوسرا شو ہر اس عورت کو طلا ق دے دیتا ہےتو پھر وہ اپنے پہلے شوہر سے دوبارہ شادی کر سکتی ہے- یہ دوسری شادی چاہے ایک دن کےلیے ہی کیوں نہ ہو لیکن مرد اور عورت کو طلا ق دینے سے پہلے جسمانی تعلق قائم کرنا لازمی ہوتا ہے-
ایک رپورٹ کے مطا بق حلالہ کی یہ روایت پوری دنیا میں محض ہندوستان، پاکستان اور بنگلہ دیش میں ہی رائج ہے- کیا یہ جا ننا ضروری ہے۔کہ کیا حلالہ جائز ہے یا نہیں؟ کیا اسلام میں ایسے نکاح کی اجازت دی گئی ہے یا نہیں ؟کہ جس کی بنیاد طلا ق پر رکھی جا ئے- یہ سب جاننے کے لیے آج ہماری اس موضوع کے متعلق تمام باتوں کو انتہائی غور سے سنیے گااور ان پر عمل بھی کیجئے گا- کیوں کہ یہ بہت ہی زیادہ معلوماتی باتیں ہیں۔
سورۃ البقرہ میں اللہ تعالیٰ ارشاد فرما تے ہیں پھر اگر خاوند تیسری مرتبہ طلا ق دے تو بیوی اس پر حلال نہ رہے گی -یہاں تک کہ نکاح کرے کسی اور خاوند کے ساتھ پس اگروہ دوسرا خاوند طلا ق دے تو کوئی حرج نہیں ان دونوں پر کہ رجو ع کر لیں بشر طیکہ وہ خیال کر یں کہ اللہ کی حدوں کو قائم رکھ سکیں –
اس آیت کے نزول میں حضرت عائشہ ؓ روایت کر تی ہیں کہ ایک عورت کو طلا ق ہو گئی۔او راس عورت نے دوسرے مرد سے نکاح کر لیا -اس دوسرےمرد نے بھی اسےطلا ق دے دی- اس عورت نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم سے مسئلہ در یا فت فر ما یا تو آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے فر ما یا کہ تم اس وقت تک پہلے مرد کے لیے حلال نہیں ہو جب تک کہ تو اس دوسرے مرد کی شیرینی نہ کھا لے
ایک اور روایت میں بیان ہوتا ہے کہ اس نے آپ صلی اللہ علیہ وسلم کے سامنے بیان کیا کہ کہ دوسرا شوہر قربت نہیں کر تا؟ آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے اس کے جواب میں بھی یہی فر ما یا کہ تم اپنے شوہر کے پاس اس وقت تک نہیں جا سکتی۔جب تک کہ وہ دوسرا مرد تیری اور تو اس کی شیر ینی نہ کھا لے(قربت قائم کرنا مقصود ہے)
قرآنِ پاک میں مذکورہ بالا آیت کا مفہوم یہ ہے کہ اللہ نے ایسی صورت میں جب زوجین تیسری طلا ق کے بعد علیحدہ ہو جا ئیں -یا میاں بیوی کے درمیان طلا ق قائم ہو جا تی ہےتو کسی صورت بھی یہ طلاق واپس نہیں لو ٹائی جا سکتی -ایسی صورت میں میاں بیوی اپنی غلطی کا احساس کر تے ہوئے ایک دوسرے کی زوجیت میں اگر دوبارہ واپس آنا چاہیں تو اللہ تعالیٰ نے قرآنِ پاک میں فر ما یا ہے
حلالہ کر نا جا ئز ہے حلالہ میں قربت لازمی ہےاور اسلام ایسے عارضی نکاح کو مانتا ہے