Skip to content

فیصلہ آپ کا؟؟؟

جب ہم کوئی چیز خریدتے ہیں اور اس میں کوئی عیب نکل آۓ تو ہم کہتے ہیں کہ مطلوبہ کمپنی نے یہ چیز ٹھیک نہیں بنائی یعنی ہم براہ راست اس کمپنی کو قصوروار ٹھہراتے ہیں اسی طرح ہم انسانوں میں بھی کئی عیب نکالتے ہیں ہمیں کسی کے کالے رنگ سے مسئلہ ہے، تو کسی کے موٹے ہونے سے،کسی کے لمبے قد سے تو کسی کے چھوٹے قد سے مسئلہ ہے غرض کہ مسائل کا انبار لگا ہوا ہے دراصل یہ ہماری قومی لا علاج بیماری بن چکی ہے۔

اگر آپ کو کسی سے مسئلہ ہے کہ بھئی فلاں ایسا کیوں ہے آخر؟ اور اس بے چارے سے پوچھ پوچھ کہ اس کا دل و دماغ خراب کر رہے ہوتے ہیں تو آپ ایک کام کیوں نہیں کرتے اپنے پیارے سے کمرے میں جائیں اور چھت پہ لگے پنکھے پہ رسی لٹکائیں اس رسی سے لٹک کے جلدی سے اس تخلیق کار کے پاس جائیں اور خود پوچھ لیں کہ اس نے فلاں فلاں کو ایسا کیوں بنایا؟؟آسان سا حل ہے آپ کی بے چینی بھی دور ہو جائے گی اور خس کم جہاں پاک۔

ہماری آج کل کی ماؤں کو بھی اپنے لال پیلے کے لیے چاند سی بہو چاہئیے اور اللہ معاف کرے اپنے چاند کو چاہے گرھن لگا ہو اور آپ جی جی بالکل آپ ہی آج تک چپ رہ کے اپنے بارے میں یہ تعریفیں سن سن کہ ثواب کما لیا؟ اس بات کو ذہن نشین کر لیں کہ آپ جتنا چپ رہ کر ایسی باتیں سنیں گے تو مزید آپ کو ڈی گریڈ کیا جائے گا

وہ کہاوت تھی نا کہ” ایک چپ سو سکھ” یہ پہلے زمانوں کے لیے تھی جب لوگوں کو خوف خدا ہوا کرتا تھا آج کے زمانے کے حساب سے تو یہ کہاوت ہونی چاہئیے “ایک چپ سو دکھ” تو آپ یوں کریں کہ اپنے بتیس دانتوں کے درمیان جو چھوٹا سا ہتھیار ہے اسے اپنی طاقت بنا لیں نہیں بھئی ہر ایک کے لیے نہیں ایسے دو ٹکے کے لوگوں کے لیے ۔

یاد رکھیں اللہ کی ہر تخلیق بے حد خوبصورت ہے آپ کو اس رب نے مکمل بنایا ہے اور بے حد پیار کے ساتھ۔اس کا ہر حال میں شکر ادا کریں اور خود کی قدر کریں اپنے آپ کو اہم جانیں۔اپنے آپ کو عزت دیں اور عزت کروائیں۔اور مضر صحت لوگوں سے دور رہیں۔ہم ترقی پذیر سے ترقی یافتہ تب تک نہیں بن سکتے جب تک ہم کالے گورے کے جھمیلوں سے نہیں نکلیں گے۔سوچئے گا ضرور فیصلہ آپ کا

1 thought on “فیصلہ آپ کا؟؟؟”

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *