اعتکاف کے فضائل و فوائد
اعتکاف
جس مسجد میں پانچ وقت کی نماز ہوتی ہو اس میں عبادت کی نیت سے ٹھہرنے کو اعتکاف کہتے ہیں ۔
یہ ٹھہرنا اللہ تعالیٰ کو راضی کرنے کے لئے ہوتا ہے ۔اس لئے یہ عبادت ہے کیونکہ جو کام اللہ کی رضا کے لئے ہو ، کو خوش کرنے لئے ہو وہ عبادت کیوں نہ ہوگا؟
احادیث میں اس کے بہت سے فضائل وارد ہوئے ہیں ۔۔ فضیلت کے لئے تو اتنی بات ہی کافی ہے کہ آپ (صلی اللہ علیہ وسلم) ہر سال اعتکاف بیٹھتے اس لئے اعتکاف سنت مؤکدہ علی الکفایہ ہے ۔ جس کا مطلب یہ ہے کہ جس بستی ، محلہ کی مسجد میں ایک آدمی بھی اعتکاف نہیں بیٹھتا تو سب گناہ گار ہوں گے اور اگر ایک آدمی بھی بیٹھ جائے تو باقی گناہ گار نہیں ہوں گے۔۔
ایک حدیث میں یہ ہے کہ جس نے دس دن رمضان المبارک میں اعتکاف کیا وہ دو حج اور دو عمروں کے برابر ہے(یعنی اسے
دو حج دو عمروں کے برابر ثواب ملے گا )
جو اللہ کی رضا کے لیے ایک دن کا اعتکاف کرتا ہے، تو اللہ تعالیٰ اس کے اور جہنم کے درمیان تین خندقوں کو آڑ بنا دیں گے،ایک خندق کی مسافت زمین آسمان کی درمیانی مسافت سے بھی زیادہ ہے.کتنی بڑی فضیلت کی بات ہے کہ انسان ایک دن کے اعتکاف سے جہنم سے زمین و آسمان کی مسافت سے بھی زیادہ دور ہو جائے۔ پھر اس کے صغیرہ گناہ معاف کرنے کا بھی اعلان ہے۔ اس کے ساتھ دو حج اور دو عمروں کا ثواب بھی ملے۔۔۔
اللہ تعالیٰ ہم سب کو اس نعمت سے نوازے۔ عمل کی توفیق عطا فرمائے۔
اعتکاف کے فوائد
نمبر1
اعتکاف والا اللہ کا مہمان ہوتا ہے ۔۔ اللہ کا پڑوسی ہوتا ہے
نمبر2
فرشتوں کی مشابہت اختیار کرتا ہے ۔
نمبر3
ہر وقت نماز کے انتظار میں ہوتا ہے ۔ جو نماز کے انتظار میں ہو وہ گویا نماز میں ہے۔ جو ہر وقت نماز میں ہو اس کے کہنے ہی کیا کہ ہر وقت نماز میں لکھا جاتا۔
نمبر4
سب سے بڑھ کے اعتکاف کرنے والا اپنا سارا وقت اپنا سارا بدن اللہ کے دربار میں وقف کر دیتا ہے ۔
اعتکاف کی تین قسمیں ہیں
نمبر1:سنت وہ جو رمضان المبارک کے آخری عشرے میں اعتکاف بیٹھے ۔ یہ سنت ہے۔
نمبر2:واجب وہ اعتکاف جو کوئی نذر مانے کہ میں اللہ کی رضا کے ایک دن کا اعتکاف بیٹھوں گا وہ اعتکاف واجب ہے۔
نمبر3:نفل وہ اعتکاف جو ہر وقت ہو سکتا ہے ، جب بھی مسجد میں داخل ہو نیت کر لے اعتکاف کی یہ نفل اعتکاف ہے۔