پا کستان نے اپنے قیا م سے لیکر اب تک پاکستان نے بہت سی مشکلات دیکھی ہیں اور خاص کر 1998کے ایٹمی دھماکوں کے بعد تو پاکستان پر بہت سی معا شی پا بندیاں عا لمی طاقتوں کی طرف سے لگا ئی گئی جن کا پاکستا ن کی عوام نے نہا یت بہادر ی سے مقا بلہ کیا بعداز 11ستمبر 2001کےبعدتو عالمی دنیا اور خا ص کر پا کستان نے بہت بر ے حا لات کا سا منا کیا اس وقت کی عا لمی طا قتوں نے محض اپنے ایجنڈے کی تکمیل کے لئے افغانستا ن کی سرزمین پر قدم رکھا .
اور اس کے عوض پا کستا ن کو مشرف دور میں وقتی طور پر معا شی فائدہ تو ہوا لیکن یہ معا شی فا ئدہ پاکستان کو وقتی تھا مشرف حکومت کے خا تمہ کے بعد اور سال 2008میں بے نظیر کے قتل کے بعد زرداری کی حکومت پا کستان میں آئی جس کے بعد سے زرداری حکو مت کی شہا نہ طرز زندگی اور مختلف اداروں کی ترقی کے نا م لئے گئے قرض سے ملک اندرونی اور بیرونی طور پر قرض لیکر لیکر معا شی طور پر تبا ہ ہو گیا ۔ بعداز 2018کی نواز حکومت کے آنے کے بعد بھی پاکستان نے معا شی طور پر کو ئی خا ص ترقی نہیں کی اگر کو ئی معا شی طور پر ترقی بھی کی وۃ صرف اور صرف جزوقتی اور عالمی اداروں سے لی گئی قرضہ کی بدولت تھی نواز دور کے جا نے کے بعدبھی پاکستان کا ہر ادارہ معا شی طور پر کمزور ہو چکا تھا ۔
معاشی ترقی ملک کی ترق: کو ئی ملک اس وقت تک ترقی نہیں کر سکتا جب تک وہ معا شی طور پر ترقی یافتہ نہ ہو ۔
اور معا شی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ اپنے ہی ملک کی اشیاء کو ذیادہ سے ذیادہ ترجیح دی جا ئے ۔پا کستان کی معا شی ترقی کے لئے ضروری ہے کہ ملک کے حکمران اپنی عیا شیوں پر ملکی عوام کے ٹیکس کا پیسہ اپنی عیاشیوں پر نہ خرچ کریں بلکہ عوام کی بنیاد ی ضروریات پر ذدیا ہ سے ذیا دہ خر چ کریں۔آج پاکستان کی مو جو دہ معا شی صورتحا ل ذیا دہ تسلی بخش بھی نہیں ہیں ۔پاکستانی عوام کا معاشی ترقی میں کردار : پا کستان کی معا شی صورتحا ل میں پا کستانی عوام کا کر داربھی بہت ذیا دہ اہمت رکھتا ہے.
بدقسمتی سے پا کستانی کی 10٪عوام ہی ملک کواپنا ٹیکس دیتی ہیں۔اور خا ص کر بڑے سرما یہ دار جا گیردار اپنی آمدنی چھپا نے کے لئے گورنمنٹ کے اداروں کو کو ئی خاص ٹیکس نہیں دیتے جس سے ملکی معا شی ترقی شدید متاثر ہو تی ہے ۔ جس وجہ سےملک کو برونی امداد پر گزارا کر نا پڑھتا ہے ۔دفاعی مضبو طی معاشی ترقی سے: کو ئی بھی ملک اس وقت تک دفاعی طور پر مضبو ط نہیں ہو سکتا جب تک وہ معا شی طور پر مضبوط نہ ہواس کی واضح مثا ل سویت یو نین سے آزاد ہو نے والی وسط ایشیائی ریاستوں کی ہیں روس1972 کے دور میں بہت بڑی فو جی قوت تھا لیکن جنگوں کی تبا ہ حا لی کی و جہ سے معاشی طور پر کمز ور ہو کر تبا ہ گیا ۔ جس سے 11ملکوں نے جنم لیا ۔سی پیک اور پا کستان کا معا شی مستقبل : چا ئنہ کے تعاون سے پاکستان کا شہر گوارد دنیا کا معا شی حب بننے جا رہا ہے.
اگر یہ پا کستان کا منصوبہ کا میا ب ہو جا تا ہے اور مکمل چلنے لگ جا تا ہے تو اس سے پاکستان میں معا شی انقلاب بر با ہوگا اور پاکستان دن دگنی رات چگنی ترقی کی منا زل طے کرے گا۔ دشمن ،ملکوں کی پا کستان میں سی پیک کے متعلق تخریبی سرگرمیاں : دشمنوں کو پاکستا ن کی معا شی ترقی ہضم ہی نہیںہ ہو رہی ہمار ا ازلی دشمن بھات آئے روز پا کستان کی معا شی ترقی میں خلل ڈالتا رہتا ہے اور عا لمی طاقتوں امریکہ ، بر طانیہ کے سا تھمل کر پس پر دہ پا کستان کےاندرونی دشمنوں کو ما لی سپورٹ کر تا ہے.
تا کہ پا کستان معا شی طور پر مضبو ط ملک بن کر نہ ابھرے ۔اور خاص کر FATAFجیسے فنا نسنگ ادارے میں بھی پاکستا ن پر معا شی پا بند یاں لگا نے میں مصروف عمل ہے ۔ اور انشا ء اللہ پاکستان اپنے دوست ملکوں چا ئنہ ، ترکی ،جیسے عظیم دوستوں کی بدولت اپنے معا شی مستقبل میں ضرور کا میا ب ہو گا ۔ پا کستان زندہ با د .
نیوز فلیکس 01 ما رچ 2021