کبھی سوچا ہے؟
جس نے بِن مانگے سب کچھ دیا، وہ مانگنے پر کیوں مایوس کرے گا؟؟
وہ ذات جو آسمان کے خزانوں کا مالک ہے۔ وہ ذات جس کے سجدے میں دونوں جہانوں کے سر جھُکے ہیں۔ وہ ذات جس نے انسان کو تمام مخلوقات پر برتری دے کر اشرف المخلوقات بنادیا۔ وہ جو اپنے بندوں سے سَتر ماٶں سے بھی زیادہ محبت کرتا ہے۔ کیا وہ اپنے بندوں کو مانگنے پر خالی ہاتھ لوٹادے گا؟
جس نے بن مانگے ہی سب کچھ دے دیا، جس نے بن مانگے ہماری روحوں کو تخليق کردیا، جس نے بن مانگے ہمیں انسان بنایا، جس نے بن مانگے ہمیں مسلمان پیدا کیا، جس نے بن مانگے ہمیں محمدﷺ کے اُمتیوں میں سے کردیا، جس نے بن مانگے زمین کو ہماری پناہ گاہ بنادیا، جس نے بن مانگے ہمیں ماں باپ کی گودوں میں تھمایا، جس نے بن مانگے ہمیں خوبصورت رشتوں میں باندھا، جس نے بن مانگے ہمیں دیکھنے کو آنکھیں ، سُننے کو کان، چلنے کو پاٶں، زندہ رہنے کو سانسیں دیں وہ بھلا مانگنے پر کیسے خالی ہاتھ لوٹاۓ گا۔ اُسے تو پسند ہے اپنے بندوں کی یہ ادا کہ اُس سے مانگیں ، مانگتے رہیں ، نا ملے پھر بھی مانگیں، رو رو کر مانگیں۔ اُسے اپنے بندوں کی یہ ادا بہت بھاتی ہے۔
رَب کا در ہی وہ در ہے جہاں سے خالی ہاتھ نہیں لوٹتا کوٸ۔ یہ ہی وہ در ہے جہاں ہر چیز میسر ہے ۔ بس کبھی مانگ کر تو دیکھیں ، اُس سے دوستی لگا کر تو دیکھیں، اُس کے آگے اپنی عرضیاں پیش کر کے تو دیکھیں ، وہ قبولیت کے رنگ بھی دکھاۓ گا۔
قرآن خود فرماتا ہے:
اِنَّ رَبِّی قَرِیبُٗ مُجِیبُ (11:61)
ترجمہ: بے شک میرا رَب قریب بھی ہے اور دعاٶں کا قبول کرنے والا بھی ہے۔
مزید قرآن فرماتا ہے:
اِنَّ رَبِّی لَسَمِیعُ الُّدعَإِ (14:39)
ترجمہ: بے شک میرا پروردگار دُعا سُننے والا ہے
جس بات کی گواہی خود میرا رَب دے دے ، اُس میں شک کی کیا گنجائش باقی رہ جاتی ہے!
رب کا در وہ در ہے جہاں دُھتکارا نہیں جاتا ، اُس کے در پہ دیر تو ہے پر اندھیر نہیں۔۔۔یہاں جتنا مانگا جاۓ، کم ہے ۔
اللّٰہ کا در ہر وقت ہمارے لیے کھُلا ہے ، وہاں کبھی کسی چیز کے لیے انکار نہیں۔ ہم نے بس مانگنا ہے ،،، مانگتے رہنا ہے ، وہ ہی دے گا ،،، اُسی نے سب دینا ہے۔
از قلم:
دعا لقمان