Skip to content

بارہ سالہ پرانے ڈپریشن پر صرف چار ماہ کی قلیل مدت میں گھر بیٹھے قابو پانا کیسے ممکن ہوا؟

السلام علیکم ورحمۃ اللہ!
معزز قارئین! آج میں آپ کو بتاوں گی کہ بارہ سالہ پرانے ڈپریشن پر صرف چار ماہ کی قلیل مدت میں گھر بیٹھے قابو پانا کیسے ممکن ہوا؟ اور میں اپنی اس تحریر میں ڈپریشن کی ایک ایسی مریضہ کے علاج کا ذاتی تجربہ پیش کروں گی ،جس کے ساتھ وابستہ گھر کے باقی تمام افراد بھی بارہ سال میں ڈپریشن کا شکار ہو کر زندگی جینے کا ڈھب بھول چکے تھے۔
ڈپریشن کی اس مریضہ کو وقتا فوقتا خوف، ہیجان، بے ہوشی، احساس محرومی، فحش گوئی اور پاگل پن کے دورے اتنے شدید ہوتے کہ وہ نہ صرف پورے محلے اینٹ سے اینٹ بجا سکتی تھی، بلکہ وہ متعدد بار ایسا کر چکی تھی! کلاس نہم تک مریضہ کا شمار سکول ہونہار طالبات میں ہوتا تھا۔ اس وقت اس کی عمر تقریبا پچیس سال ہے۔
اپنے ہمسائیوں کی بچی ہونے کے ناتے میں اس کے لیے کچھ کرنے کا جذبہ رکھتی تھی، لہذا میں نے بہت سوچ بچار کے بعد اس کا علاج کروانے کے لیے جو بھی مجھ سے ہو سکے کرنے کی ٹھان لی، اور اپنی ایک شاگرد کے ساتھ (جو اس مہم میں میری ڈونر بھی ہیں) مشورے کے بعد میں نے ایک چار نکاتی ایجنڈا تیار کیا اور اس پر عمل شروع کر دیا۔
ڈپریشن کی اس خطرناک مریضہ کے ڈپریشن پر قابو پانے کے لیےہم نے جو چار بنیادی طریقے استعمال کیے اور ان پر سختی سے عمل کیا، وہ مندرجہ ذیل ہیں:
اوّلا: میں نے اس کی امی کو پابند کیا کہ وہ اسے کھانے کی کوئی بھی چیز اس کے ہاتھ میں دینے سے پہلے اسے “بسم الله” پڑھائیں گی اور اگر وہ انکار کرے تو اسے ہر گز بھی کھانے کو کچھ نہیں دیں گی۔ کیوں کہ کھانے پینے سے پہلے “بسم اللہ ” پڑھنے سے اس کا شیطان کمزور ہو گا، شیطان کے کمزور ہونے سے اس اپنی سوجنے سمجھنے کی صلاحیت بہتر ہو گی۔
ثانیا: اس مریضہ کے بھائی سے وعدہ لیا کہ وہ گھر میں روزانہ ایک بار سورۃ البقرۃ کی اور رقیہ شرعیہ کی ریکارڈنگ ضرور چلائیں گے۔ تاکہ سورۃ البقرۃ کی برکت سے گھر سے نحوست دفعہ ہو جائے اور اللہ تعالی اپنے فضل سے ڈاکٹری علاج میں خیر وبرکت ڈال دیں، اور رقیہ شرعیہ کی وجہ سے اگر نظر بد اور جادو کے اثرات ہیں تو اس کے اثرات زائل ہوں گے۔
ثالثا: گھر کے تمام افراد نماز پابندی سے پڑھیں گے اور طہارت کا خاص خیال رکھیں گے، تاکہ وہ بھی صحت مند زندگی گزارنے کے عادی بنیں اور گھر میں خیر وبرکت اور علاج میں اثر پیدا ہو، ڈپریشن کی یہ مریضہ صرف کھانے پینے سے پہلے اگر “بسم اللہ ” پڑھ لے تو یہ بھی بڑی کامیابی ہو گی۔
رابعا: طبی مسائل کے حل کے لیے میں نے ماہر نفسیات سے مشورہ کیا ، اور فروری 2020 میں باقاعدہ علاج شروع ہوگیا۔
مذکورہ بالا چار بنیادی چیزوں کے علاوہ مریضہ کی لمحہ بلمحہ بدلتی کیفیت کی مناسبت سے مسنون دم جس میں سورۃ الفلك ، سورۃ الناس ، شفاء کی دعائیں وغیرہ جاری رہیں اور چار ماہ کی شدید ہنگامہ خیزیوں کے بعد بالآخر مئی 2020 میں مریضہ مکمل طور پر ہوش میں آ گئی، اور اس نے خودانتہائی پر سکون لہجے میں مجھ سے کہا، کہ باجی آپ نے جو دم کیا ہے، اس کی برکت سے میرے ذہن پہ جو بوجھ تھا،اور جو کوئی چیز مجھے غصہ دلاتی تھی وہ اب مجھ میں نہیں رہی۔اور ڈاکٹر صاحب نے بھی بہت حیران ہو کر کہا کہ، ” میں حیران ہوں کہ جس مریضہ کو ہسپتال میں ایڈمشن کی ضرورت تھی اسے آپ نے گھر میں ہینڈل کر لیا!
جبکہ مریضہ کے گھر والوں کے بقول بارہ سال میں ہماری بیٹی پر ناں ڈاکٹرز کا علاج کوئی اثر کرتا تھا،اور ناں ہی دم کرنے والوں کا دم ، اور ہم اپنی بچی کی صحت کے حوالے سے پوری طرح مایوس چکے تھے، اور ہمیں ہر جگہ یہ سننے کو ملتا تھا کہ جادو سے متاثر مریض پہ ایلو پیتھک دوائیاں اثر نہیں کرتیں اور ہم تسلیم کر چکے تھے ہمیں اس کے ساتھ ایسے ہی زندگی بسر کرنی ہے۔ کیوں علاج کے لیے ہمارے پاس اتنا سرمایہ نہیں ہے۔ الحمد للہ مریضہ 80% نارمل زندگی کی طرف لوٹ چکی ہے اور إن شاء اللہ 100% بھی لوٹ آئے گی، کیوں کہ علاج جاری ہے دم بھی جاری ہے اور ڈپریشن پر قابو پانے کی داستان بھی جاری رہے گی۔
وما توفیق إلا باللہ

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *