پاکستان میں ارطغل جیسی بننے والی تاریخی فلمیں

In شوبز
January 11, 2021

پاکستان میں بننے والی اسلامک فلمیں:۔
۱۔پہلی پاکستانی اسلامی فلم 1958 میں بنی۔اور جنوری میں رلیز ہوئی،اس فلم کا نام چنگیز خان تھا۔اور اس کے ہدایت کار رفیق سرحدی تھے۔یہ فلم باکس افس پر نا کام ہو گئی تھی،لیکن اس کا ایک نغمہ بہت مشہور ہوا تھا “اے مرد جواں جاگ ذرہ وقت شہادت ہے۔
۲۔اسی طرح 1960 میں ہدایت کار لقمان(جو کے بہت بڑے ہدایت کار تھے)انھوں نے ایک فلم بنائی جس کا نام تھا “ایاز”۔یہ فلم باکس آفس پر اچھی رہی تھی۔یہ فلم محمود غزنوی اور ایاز پر بنائی گی تھی۔اس کا میوزک خواجہ خورشید انور صاحب نے لکھا تھا۔اس فلم کی ٹیم بہت اچھی تھی۔اس میں خواجہ خورشید کا گانا ہٹ ہوا تھا “رقص میں ہے سارا جہاں”۔
۳۔پھر 1961میں ریلیز ہونے والی فلم جس کا نام ہے عجب خان،یہ فلم صوبہ سرحد کے اس بہادر نوجوان پر پر ہے جس نے انگریزوں کو ناکوں چنے چبوا دیے تھے۔یہ فلم باکس آفس پر بہت اچھی رہی تھی۔
۴۔پھر1971 میں ریلیز ہونے والی فلم “غرناتا” یہ فلم نسیم حجازی کے ناول “شاہین” پر بنائی گی تھی۔یہ فلم ریاض شاہد نے بنائی تھی ،یہ فلم بھی باکس آفس پر اتنا بزنس نہیں کر سکی تھی۔
۵۔پھر 1972میںصلاح الدین ایوبی کی زندگی پر فلم بنی جس کا نام بھی “صلاح الدین” تھا۔اس فلم کی بھی ہدایت کاری بڑی کمزور تھی،اس لیے یہ مووی بھی کامیاب نہیں ہو سکی۔
۶۔پھر1977میں ایک فلم ہماری تاریک کے بڑے جاندار کردار ” ٹیپو سلطان ” پر بنی۔اس فلم میں مرکزی کردار محمد علی صاحب اور روحی بانو صاحبہ نے کیا۔اس فلم کے نا تجربہ کار ڈائیریکٹر کی وجہ سے یہ فلم بھی فلاپ ہو گئی۔
۷۔پھر 1978میںریلیز ہونے والی فلم حیدر علی ،یہ فلم بھی نسیم حجازی کے ناول پر بنی تھی ۔اس فلم کا مرکزی کردار بھی محمد علی صاحب نے کیا۔اس فلم کے ڈئیریکٹر مسعود پرویز تھے،جنہوں نے ہیر رانجھا بنائی تھی۔یہ فلم بھی کوئی کامیابی نہ حاصل کر سکی۔
۸۔پھر1979 میںفلم محمد بن قاسم بنی،یہ فلم بھی کامیابی کے جھنڈے نہ گاڑ سکی۔
بہت زیادہ فلموں کے ناکام ہونے کے بعد ہماری فلم انڈسٹری میں دوبارہ تاریخی فلمیں بنانے کا حوصلہ نہ رہا،اور یہ سلسلہ یہیں رک گیا۔اور ان فلموں کی بڑی ناکامی کی وجہ تھی توجہ کی کمی،ڈیئریکٹرز نے کسی اور کی مانے بغیر اپنی من مرضی کی اور ان فلموں کی ناکامی کی وجہ بنے۔کیوں کہ جن تاریخی کرداروں پر یہ فلمیں بنیں وہ کردار بہت بڑے تھے اور ان کردارو٘ں کے ساتھ انصاف کرنے کے لیے ایک بڑے بجٹ کی ضرورت تھی جو کہ اس وقت نہیں تھا۔