Skip to content

لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دے دیا۔

لاہور ہائیکورٹ نے دھواں چھوڑنے والی فیکٹریوں پر 10 لاکھ روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم دے دیا۔

 

 

لاہور – لاہور ہائی کورٹ (ایل ایچ سی) نے پیر کو حکام کو صوبائی دارالحکومت میں آلودہ دھواں نکالنے والی فیکٹریوں پر 10 لاکھ روپے جرمانے کا حکم دیا۔

لاہور ہائیکورٹ کے جسٹس شاہد کریم نے یہ حکم سموگ کی شدت سے نمٹنے کے لیے درخواستوں کی سماعت کے دوران جاری کیا۔ سماعت کے دوران محکمہ ماحولیات کے ڈائریکٹر جنرل بھی موجود تھے۔

ہائی کورٹ نے حکام کو فیکٹریوں کو ڈی سیل کرنے سے پہلے جوڈیشل واٹر کمیشن سے رابطہ کرنے کی بھی ہدایت کی۔

سماعت کے دوران ڈائریکٹر جنرل نے عدالت کو بتایا کہ محکمہ ماحولیات کی جانب سے سیل کی گئی فیکٹریوں کو فیکٹری مالکان خود کھولتے ہیں۔

ایک موقع پر واٹر کمیشن کے ایک رکن نے کہا کہ خطرناک دھواں چھوڑنے والی فیکٹریاں رات کو چلائی جاتی ہیں، انہوں نے مزید کہا کہ ماحولیات کے اہلکار رشوت وصول کرتے ہیں۔

جس پر جسٹس شاہد کریم نے محکمے کو ہدایت کی کہ ایسے عمل میں ملوث افسران کو وارننگ جاری کی جائے۔

عدالت نے حکام کو پانی ضائع کرنے پر گھریلو صارفین پر 10 ہزار روپے اور کمرشل صارفین کی جانب سے پانی ضائع کرنے پر 20 ہزار روپے جرمانہ عائد کرنے کا حکم بھی دیا۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *