بادام
عمدہ مقوی ميوہ ھے کسی بھی موسم میں کسی بھی شکل میں اسے کھایا جاتا ھے۔مشرقی کھانوں ميں اسے قورمے کے ساتھ ساتھ میٹھی ڈشز﴿کھیر۰فرنی اور مختلف حلوہ جات ميں استمال کيا جاتا ھے﴾-بادام کی غذائی افادیت یہ ھے کہ یہ کولیسٹرول کو معتدل کرتا ھے يہ ايک خاص جزو جس پر يہ مشتمل ھوتا ھے اسے﴿ ليکتن﴾ کھتے ھیں جاپان ميں ايک تحقیق کے مطابق اس کا باقائدہ استمال انسانی ياداشت اور دماغی ذھانت کو برھاتا ھے پارکنسن کی بیماری میں بے حد مفید ھے ناشتے میں اس کا دلیہ بھی بنایا جا سکتا ھے روزانہ دو چار بادام کھا لینے چاہیں جو صحت کے لیے بے حد فائدے مند ھیں
اخروٹ
اخروٹ کی ساخت انسانی دماغ کی اندرونی شکل جیسی ھوتی ھے جو انسان کو سوچنے پر مجبور کرتی ھے کہ اس کی افادیت کتنی ھے اس میں اومیگا٦ فیٹی ایسڈ اور پولی فینولک مرکبات ھوتے ھیں یہ دماغ کے خلیوں کے لیے اکسیڈنٹ کا کام کرتے ھیں سست بچوں کے لیے بہترین ناشتہ ھے دنیا بھر میں صحت کا شحور رکھنے والے لوگ ایسے انسٹنت دلیوں کا انتخاب کرتے ھیں جو خشک میوہ جات پر مشتمل ھوتے ھیں جوۛ گندم اور مکَیٴ جیسے اجناس پر مشتمل یہ دلیے میوں سے آراستہ کر کے ڈبہ بند شکل میں دستیاب ھوتے ھیں لیکن جب بھی آپ تازہ دلیہ بناوُ آپ تب بھی اس میں میوہ ملا سکتے ھیں
چلغوزے
یہ مہنگا ترین ميوا ھے اور ۳سے ۴ھزار روپے کلو بکتا ھے مگر ھمارے ملک میں کاشت ھونے اور بھرپورفصل تیار ھونے پر ھم ھی اس سے محروم رہتے ھیں ورنہ یہ برآمد ھو کر زرمبادلہ تو خوب کماتا ھے بہرحال چلغوزے کے جنگلات پاکستان کے شمالی پہاڑی علاقوں میں اپنی بہار دکھاتے ھیں خصوصاً چترال گلگلت اور اس کے قریب کے مقامات پر موجود ھیں درخت میں لگے چلغوزے ظاھر نیں ھوتے یہ ناریل کی طرح ایک خول میں ھوتے ھیں جسے کھولا یا توڑا جاےٴ تو پھولوں کی طرح پنکھڑیوں کی صورت باہر نکلتے ھیں انہیں مخصوص انداز سے دس روز تک رکھا جاتا ہے پھر ایک ماہ تک سوکھایا جاتا ھےپھر کہیں وہ شکل نظر آتی ہے جو بازاروں میں دستیاب ھوتی ھے اسےبھون کر بیوپاریوں تک پہنچایا جاتا ھےچلغوزوں کی قدر سرد موسم میں بڑھ جاتی ھے اس کی تاثیر گرم ہوتی ھے جسم کے پٹھوں اور دل کے لیے مفید ھوتے ھیں یہ قدرتی ذرہیے سے خواتین کے ہارمونز میں اضافہ کرتے ہیں ایک اونس چلغوزے میں ۳ ملی گرام آئرن ہوتا ہے یہ سرخ ذرات کا اہم جزو ہے جو جسم کو آکسیجن فراہم کرتا ہے