آپ بھی کرپٹ ہو

In دیس پردیس کی خبریں
January 03, 2021

آج ہم ایک ایسے معاشرے میں رہ رہے ہیں جہاں کوئی بھی شخص دعویٰ نہیں کر سکتا کہ اُس کا دامن صاف ہے۔ہم میں سے ہر ایک فرد کرپٹ ہے،ہر شہری گناہ گار ہے۔ہم بڑے جوشیلے انداز میں الزام لگاتے ہیں کہ ہمارے ملک کے حکمران ڈاکوں،بدعنوان اور ظالم ہیں۔لیکن ہم بڑی بے وقوف قوم ہے،وہ اس لئے کہ ہم اب تک یہ نہیں سمجھ پائے کہ ہمارے حکمران کیوں کرپٹ ہیں۔یہ ہمارے لئے بطورِ اسلامی جمہوریہ پاکستان کے شہری ہونے کے ناطے ایک لمحہ فکریہ ہے۔

حکمرانوں کے بددیانت یا ایماندار ہونے کی وجہ اللّٰہ تعالٰی کی ذات بذاتِ خود بیان کر چکے ہیں۔اللّٰہ تعالٰی کا ایک موقع پر ارشاد ہے جس کا مفہوم بنتا ہے کہ کسی ملک کی جیسی عوام ہوگی،ویسے ہی اس ملک کے حکمران ہونگے۔اگر ملک کے شہری صادق اور امین ہونگے تو حکمران اس کے مترادف ہونگے۔لیکن اگر عوام میں چوری،جھوٹ اور ظلم وبربریت جیسے عناصر موجود ہونگے تو اُن کے حکمران اُن سے بھی بدتر ہونگے۔قدرت کے قانون یعنی جیسے عوام ویسے حکمران کو مدِنظر رکھتے ہوئے ہمیں خود کو جانچنے کی ضرورت ہے اور خود سے سوال کرنے کی ضرورت ہے کہ آخر میرے اندر ایسی کونسی برائی موجود ہے،میں کس مقام پر دوسروں کو دھوکہ دے رہا ہوں کہ جس کی وجہ سے میرا رب مجھ سے ناراض ہے اور اُس نے میرے اوپر ظالم،جابر،جھوٹا اور کرپٹ حکمران مسلط کر دیا ہے۔جب آپ خود سے ان سوالوں کے جوابات معلوم کرنے کی کوشش کرینگے تو آپکا ضمیر جاگ جائے گا اور وہ تمہارے سامنے آپکےکالےکرتوتوں کی ایک لمبی فہرست رکھ دے گا۔اور آپکو سدھرنے کا ایک موقع ملے گا۔

آخر میں قارئین کیلئے چند سوال چھوڑ کر جا رہا ہوں۔جس کی بنا پر وہ معلوم کر سکتے ہیں کیا حکمرانوں کے ساتھ ساتھ،وہ خود بھی کرپٹ ہے۔پہلا سوال: کیا آپ اس بات کی گارنٹی دے سکتے ہو کہ آج تک آپ ذاتی مفاد کی خاطر جھوٹ نہیں بولتے رہے؟دوسرا سوال: آپکو کرپشن کا موقع ملا تو کیا آپ نے موقع ہاتھ سے جانے دیا؟ چاہے وہ کرپشن ایک روپے کا ہی کیوں نہ ہو-تیسرا سوال: کیا آج تک آپ نے کسی مسلمان بھائی کو دھوکہ نہیں دیا یا کسی کو دھوکہ دینے کی نیت نہیں کی؟اگر مذکورہ سوالوں کے جوابات آپکے ناں میں ہیں تو حکمرانوں کو چھوڑ کر پہلے اپنے گریبان کو پکڑو اور خود کو ٹھیک کرنے کا عزم کرو کیونکہ آپ بھی کرپٹ ہو۔

/ Published posts: 3239

موجودہ دور میں انگریزی زبان کو بہت پذیرآئی حاصل ہوئی ہے۔ دنیا میں ۹۰ فیصد ویب سائٹس پر انگریزی زبان میں معلومات فراہم کی جاتی ہیں۔ لیکن پاکستان میں ۸۰سے ۹۰ فیصد لوگ ایسے ہیں. جن کو انگریزی زبان نہ تو پڑھنی آتی ہے۔ اور نہ ہی وہ انگریزی زبان کو سمجھ سکتے ہیں۔ لہذا، زیادہ تر صارفین ایسی ویب سائیٹس سے علم حاصل کرنے سے قاصر ہیں۔ اس لیے ہم نے اپنے زائرین کی آسانی کے لیے انگریزی اور اردو دونوں میں مواد شائع کرنے کا فیصلہ کیا ہے ۔ جس سے ہمارےپاکستانی لوگ نہ صرف خبریں بآسانی پڑھ سکیں گے۔ بلکہ یہاں پر موجود مختلف کھیلوں اور تفریحوں پر مبنی مواد سے بھی فائدہ اٹھا سکیں گے۔ نیوز فلیکس پر بہترین رائٹرز اپنی سروسز فراہم کرتے ہیں۔ جن کا مقصد اپنے ملک کے نوجوانوں کی صلاحیتوں اور مہارتوں میں اضافہ کرنا ہے۔

Twitter
Facebook
Youtube
Linkedin
Instagram