ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور سے گرفتار کر لیا گیا۔
پاکستان تحریک انصاف (پی ٹی آئی) کے رہنماؤں کے خلاف کریک ڈاؤن کا سلسلہ بدستور جاری ہے، حال ہی میں اسلام آباد اور لاہور میں الگ الگ پولیس چھاپوں میں پی ٹی آئی کی سینئر اراکین ڈاکٹر شیریں مزاری اور ڈاکٹر یاسمین راشد کی گرفتاریاں کی گئیں۔
حکام کے مطابق پولیس نے جمعہ کو اسلام آباد میں شیریں مزاری کی رہائش گاہ پر صبح سویرے چھاپہ مارا جس کے نتیجے میں انہیں گرفتار کر لیا گیا۔ یہ پیش رفت عمران خان، اسد عمر، فواد چوہدری، شاہ محمود قریشی، علی محمد خان، اور سینیٹر اعجاز چوہدری سمیت متعدد دیگر پی ٹی آئی رہنماؤں کی گرفتاریوں کے سلسلے کے بعد ہوئی ہے۔
عمران خان کے علاوہ ان تمام رہنماؤں کو مینٹیننس آف پبلک آرڈر (ایم پی او) کی دفعہ تین کے تحت گرفتار کیا گیا تھا۔
پی ٹی آئی کی جانب سے جاری بیان کے مطابق شیریں مزاری کے علاوہ پنجاب کی سابق وزیر صحت ڈاکٹر یاسمین راشد کو بھی گرفتار کیا گیا ہے۔ پی ٹی آئی رہنما عندلیب عباس نے کہا کہ ڈاکٹر یاسمین راشد روپوش ہو کر گرفتاری سے بچ رہی ہیں۔ اس سے قبل پولیس نے اس کے قریبی افراد کو حراست میں لیا تھا تاہم اس کے شوہر کی طبیعت بگڑنے کی وجہ سے اسے چھوڑ دیا گیا تھا۔ اس کا بہنوئی پولیس کی حراست میں ہے۔
ڈاکٹر یاسمین راشد کو لاہور کور کمانڈر کی رہائش گاہ پر مبینہ حملہ سمیت متعدد مقدمات کا سامنا ہے۔ ادھر ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ پی ٹی آئی رہنما خسرو بختیار، افضل ساہی اور بلال بسرا کو بھی گرفتار کر کے لاہور کے سرور تھانے منتقل کر دیا گیا ہے۔