Skip to content

کوک شاشتر کی تاریخ اور کچھ غلط فہمیاں! آئیے ایک نظر ڈالتے ہیں؛

کوک شاشتر کی تاریخ جاننے کے لئے بھی ہر ایک کا دل اچھلتا ہے اور اس کے دل میں تمنا ہوتی ہے کہ کہیں سے کوک شاشتر ہاتھ لگ جائے نہ بس ۔۔لکین میں اپنے تجربے بتائے ہوئے اپ کو بتا دوں کہ کوک شاشتر کس زمانہ میں بنا اور اس کی تاریخ کیا ہے ٫یہ عام طور پنڈت کوکا رام یا کوکا نے لکھا اس شاشتر کو سنسکرت میں ؛کام شاشتر؛بھی کہا جاتا ہے ۔

صرف تاریخ میں یہی کہا جاتا ہے کہ پنڈت کوکا سے پہلے ایسا کوئی بھی شاشتر نہیں تھا جبکہ تاریخ کے پنے پلٹنے سے پتا چلتا ہے کہ پہلے جو یہی کام شاشتر کوئی برہما جی نام کے آدمی نے لکھا تھا اور یہ بھی کہا جاتا ہے کہ ۔لکین یہ سب دور کی باتیں ہیں شاید من گھڑت بھی ہوسکتی ہے ۔ہمارے تواریخ دان کہتے ہیں “راجہ جنمیجا “سے شاید آپ واقف ہوں ان کے دور حکومت میں ایک گرگ رشی ہوئے جنہوں نے علم پر ایک نہایت مفید گرنتھ(بڑی کتاب)لکھا اور راجہ کو اس کی تعلیم دی مگر ان کی کتابوں کے الگ الگ نام ملتے ہیں۔مگر مقصد سب کا ایک ہی ہے ۔انسان اعضاء مخصوص اور رحم زنا سے واقفیت حاصل کرکے بے قاعدگیوں سے بچ کر باقاعدہ طور پر ہر ایک فعل کو انجام دیتا ہو اور اچھی اولاد پیدا کر سکے !ان سب گرنتھوں تحریر کردہ باتوں کو خواہ کوئی اپنی نادانی سے فحاشی سمجھ لے مگر حقیقت میں اس کو کچھ اور ہی بتایا گیا ہے جو صرف جاننے کہ ضرورت ہے ۔

اور بھی کئی کتب ہیں جن کے نام کام پرکاش٫انگ رس٫ کوک سارنگ وغیرہ وغیرہ۔ چھپی ہوئی ہیں مسلمانوں کے زمانوں میں ان کتابوں کے ہندی میں ترجمے کچھ لکھاریوں نے کیے ہیں پھر آہستہ آہستہ اردو فارسی اور گورمکھی زبان میں بہت سی کتب چھپ گئی ہیں۔عالی دماغ کے مالک “شری مان پنڈت کوکا رام”کی لکھی ہوئی اصل کتاب کا نام رتی رہسیہ نام کی کتاب ہے ۔لیکن لوگوں نے ان کی کتاب کو :کوک شاستر: کے نام سے اس لئے مشہور کیا کیونکہ پنڈت کوکا رام ایک ماہر عالی ودوان(عالم) تھے اور ان کی لکی کتاب ایک پیمانہ ہے اس وجہ سے لوگوں نے سوچا ان کے نام سے لکھی کتاب ہماری عام ہوجائے گی۔کوک شاشتر کی تاریخ سے جڑے اور بھی بہت سے رہسیہ( راز )ہیں ۔یہ صرف کچھ ایک کی معلومات ہے ۔۔۔۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *