ذرائع کے مطابق، بین الاقوامی مالیاتی فنڈ (آئی ایم ایف) نے پیشگی کارروائیوں کی فہرستیں شیئر کی ہیں اور پاکستانی حکام کو صاف الفاظ میں کہا ہے کہ اسلام آباد کو رکے ہوئے فنڈ پروگرام کو بحال کرنے کے لیے تمام مطالبات پر عمل درآمد کی طرف بڑھنا ہو گا۔
آئی ایم ایف نے پاکستان سے تمام مطلوبہ اقدامات کرنے کو کہا ہے جو عملے کی سطح کے معاہدے پر عمل درآمد اور توسیعی فنڈ سہولت (ای ایف ایف) کے تحت 1 بلین ڈالر کی قسط جاری کرنے کی راہ ہموار کر سکتے ہیں۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ آئی ایم ایف نے پاکستان سے 30 جون 2023 تک پیٹرولیم لیوی کے ذریعے 855 روپے وصول کرنے کا روڈ میپ مانگا ہے، پاکستانی حکومت کو ڈیزل لیوی میں 15 روپے فی لیٹر اضافہ کرکے اسے 50 روپے فی لیٹر تک لانا ہوگا۔
ذرائع کے مطابق آئی ایم ایف نے رکے ہوئے قرضہ پروگرام کو دوبارہ شروع کرنے کے لیے گیس سیکٹر میں گردشی قرضے کے حل کی درخواست بھی کی ہے، انہوں نے مزید کہا کہ قرض کی ادائیگی کے لیے پاکستان کو گیس کی قیمتوں میں 74 فیصد اضافہ کرنا ہوگا۔
پاکستان کو ٹیکس وصولی میں 300 ارب روپے اضافے اور بجلی کے بنیادی نرخوں میں اضافے کے لیے بھی اقدامات کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ یہ بھی معلوم ہوا ہے کہ آئی ایم ایف چاہتا ہے کہ پاکستان ڈالر کی شرح تبادلہ پر ‘مصنوعی پابندی’ ختم کرے۔