راولپنڈی – نشان حیدر حاصل کرنے والے لانس نائیک محمد محفوظ کی 51ویں برسی اتوار کو منائی گئی۔
انٹر سروسز پبلک ریلیشنز (آئی ایس پی آر) نے بتایا کہ پاک فوج کے بہادر سپاہیوں میں سے ایک کو خراج عقیدت پیش کرنے کے لیے، پاک فوج کے میڈیا ونگ، پرانے پنڈ ملکان، محفوظ آباد میں ان کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب منعقد ہوئی۔
آئی ایس پی آر کے مطابق میجر جنرل شعیب بن اکرم نے لانس نائیک محمد محفوظ شہید کے مزار پر پھولوں کی چادر چڑھائی اور چاق و چوبند دستے نے انہیں گارڈ آف آنر پیش کیا۔ پھولوں کی چادر چڑھانے کی تقریب میں مختلف شعبہ ہائے زندگی سے تعلق رکھنے والے افراد بشمول سول و ملٹری حکام کے ساتھ ساتھ شہید کے لواحقین نے بھی شرکت کی۔
لانس نائیک محفوظ کا تعلق راولپنڈی کے پنڈ ملکان سے تھا۔ 1963 میں بنیادی فوجی تربیت کی تکمیل کے بعد، انہوں نے پاکستان آرمی میں شمولیت اختیار کی اور 15 پنجاب رجمنٹ میں رکھا گیا۔ محفوظ نے واہگہ بارڈر پر 1971 کی پاک بھارت جنگ میں حصہ لیا۔ 17 دسمبر کی رات 15 پنجاب کی ایک کمپنی کو دشمن کے علاقے کے اندر کانگڑی پل پر حملہ کرنے کا حکم دیا گیا اور حملے کے دوران لانس نائیک محمد محفوظ کے قریب بم دھماکہ ہوا جس میں وہ بری طرح زخمی ہو گئے اور ان کی مشین گن بے ترتیب ہو گئی۔
51st Shahadat anniversary of Lance Naik Muhammad Mehfooz Shaheed, Nishan-e-Haider was observed today At Mehfoozabad@OfficialDGISPR https://t.co/QZ4gX7yFU8 pic.twitter.com/tTsGGN8keF
— Radio Pakistan (@RadioPakistan) December 18, 2022
بہادر سپاہی ایک شہید فائرر کی قریبی خندق میں داخل ہوئے اور اپنی مشین گن پکڑ کر فائرنگ شروع کر دی۔ بعد میں وہ رینگتے ہوئے دشمن کی خندق کی طرف گئے اور 10 گز کے اندر پہنچ کر دشمن کے فائرر کو اس کی گردن سے پکڑ کر موت کے منہ میں دھکیل دیا۔
اس دوران دشمن کے دوسرے دو سپاہی وار کرتے رہے۔ وہ بری طرح زخمی ہوئے اور جام شہادت نوش کر گئے تاہم ان کے شکنجے نے اپنے مخالف کی گردن نہ چھوڑی جسے بعد میں بڑی محنت سے آزاد کرایا گیا۔
حکومت پاکستان نے انہیں 23 مارچ 1972 کو اعلیٰ ترین فوجی اعزاز ’’نشانِ حیدر‘‘ سے نوازا۔