*** پاکستان کا تاریخی پس منظر ***
مسلمانان برصغیر پاک و ہند کی ایک لمبی جدوجہد کے بعد پاکستان ایک آزاد اسلامی ریاست کے طور پر چودہ اگست ۱۹۴۷ء کو دنیا کے نقشے پر ابھر کر سامنے آیا۔ برصغیر کے مسلمانوں نے حصول پاکستان کے لیے ایک لمبی جدوجہد کی ۔قیام پاکستان ایک دن، سال یا صدی تک محیط نہیں بلکہ اس کا تعلق وہاں تک جاتا ہے، جب اس خطہ ارض پر اسلام کی روشنی پہنچی ۔
ہندوستان میں مسلمانوں کی باقاعدہ حکومت کا آغاز محمد بن قاسم کی آمد سے ہوا۔ کیونکہ اسلام ایک مکمل ضابطہ حیات ہے جس سے متاثر ہو کر مقامی لوگ جوق در جوق ہو اس میں داخل ہوتے گئے ۔وسط ایشیا اور افغانستان سے مسلمان فاتح وقتا فوقتا ہندوستان آتے رہے ۔ مغلیہ سلطنت بڑی وسیع تھی جو تقریبا سارے برصغیر پر پھیلی ہوئی تھی۔ جب مغلیہ سلطنت کمزور ہوگئی تو انگریز ہندوستان پر اپنے قدم جماتے گئے، یہاں تک کہ ۱۸۵۷ء کی جنگ آزادی میں مسلمانوں کی ناکامی کے بعد انگریزوں کا ہندوستان پر قبضہ ہوگیا۔بیسویں صدی کے ابتدائی عشرے میں مسلمانوں میں سیاسی بیداری کا آغاز ہوا جب انیس سو چھ میں آل انڈیا مسلم لیگ کا قیام عمل میں آیا ۔ جبکہ: سرسید احمد خان ،مولانا محمد علی جوہر، علامہ اقبال اور قائداعظم جیسے لیڈروں نے مسلمان قوم کے اندر ایک نئی روح بیدار کی ۔ بالآخر ایک قومی تحریک نے جنم لیا، جیسے تحریک پاکستان کا نام دیا جاتا ہے ، جس سے مراد یہ تھا کہ مسلمان چونکہ ایک الگ قوم ہیں اس لئے ان کے لئے ان کا اپنا ایک الگ اور آزاد ملک ہونا چاہیے جسے وہ پاکستان کہتے ہیں ۔
Also Read:
https://newzflex.com/29452
قائداعظم کی مدبرانہ قیادت اور پوری مسلمان قوم کے عزم صمیم سے بالآخر انگریزوں اور ہندوؤں کو ان کے آگے اپنے گھٹنے ٹیکنے پڑے ۔یوں کانگریس اور مسلم لیگ کی رضامندی سے انگریز سرکار کو ۳ جون ۱۹۴۷ء کو ہندوستان کی آزادی کے منصوبے کا اعلان کرنا پڑا، جس کے تحت ۱۴ اگست ۱۹۴۷ء کو پاکستان ایک آزاد اسلامی مملکت کے طورپر دنیا کے نقشے پر ابھرا، جس کے پہلے گورنر جنرل قائداعظم محمد علی جناح مقرر ہوئے ۔آج پاکستان نہ صرف عالم اسلام کا ایک اہم مرکز ہے بلکہ دنیا کا بھی ایک اہم ملک بن چکا ہے ۔ پاکستان عالم اسلام کی پہلی جوہری طاقت ہے اور اس کی دنیا میں ایک اہم سیاسی و معاشرتی حیثیت ہے ۔