Skip to content

خو ش مگر کیسے

خوشی ایک ایسی چیز ہے جس کے لیے ھر کوئی کوشش کرتا ہے لیکن بعض اوقات ساری خواہشات کے ملنے کے بعد بھی جس خوشی اور مسرت کے ھم انتظار میں تھے وہ نہیں ملتی کیوں اس کی کیا وجہ ہے ۔آیئے اس بات پر توجہ دیں کہ ایسا کیوں ہے یاد رکھیے کہ اگر زندگی میں خوش رہنا ہے تو دیناشروع کریں آپ کے پاس جو بھی ھے اپنی استطاعت کے مطابق دینا شروع کردیں مثال کے طور پر اگر آپ استاد ھیں تو کسی غریب بچے کو فری علم سکھا دیں اسی طرح آپ جس شعبے سے وابستہ ہیں آپ ضرورت مندوں کا خیال رکھیں ان کی مدد کریں ۔ایک آدمی تھا اس کے دل میں یہ خواہش پیدا ہوئی کہ میرے پاس بڑا گھر ہو۔پھر خواہش پیدا ہوئی کہ میرے پاس ا چھی سی گاڑی ھو گھر گاڑی مل گیا پھر اس کو خواہش ھوئی کی میرے پاس جہاز اور جزیرے ھوں جب یہ سب مل گیا گھر آیا کوئی سکون اور خوشی محسوس نہ ھوئ ۔ایک دوست نے کہا آؤ ایسی جگہ پر چلتے ہیں جھاں سے تمھیں خوشی ملے گی جب اس جگہ پر پہنچ گئے تو دیکھا کچھ معذور بچے تھے جن کے پاس ویل چیئر نہیں تھی دوست نے کہا ان کو ویل چیئر لے کر دو اس شخص نے ایسا ہی کیا خود اپنے ھاتھوں سے لیکر ویل چیئر بچوں کو دی اس وقت ان بچوں کے چہرے پر ایک مسکراہٹ تھی۔جب یہ شخص اپنے دوست کے ساتھ گھر آیا آرام کیا اور سو گیا جاگا تو کہہ اٹھا جتنی خوشی مجھے ان بچوں کی مدد کر کے ملی آج تک نہیں ملی حالانکہ میرے پاس سب کچھ تھا لہذا ھم بھی دینا شروع کر دیں تو ضرور خوشی
ملے گی کیونکہ ھماری چھوٹی سی کوشش دوسروں کے چہرے پر مسکراہٹ لا سکتی ہے
ھے زندگی کا مقصد اوروں کے کام آنا
اپنے لیے تو جیتے ہیں سبھی اس جہاں میں۔دوسروں کی مدد کرنے اور دینا شروع کر دیں تو ضرور خوشی حاصل ھو گی۔ (راشد محمود)

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *