پسندیدہ پیشہ
ہماری زندگی کا کم از کم ایک تہائی حصہ روزی کمانے میں یعنی ملازمت میں گزرتا ہے۔ اگر آپ کو اپنا کام یا جاب پسند ہے تو زندگی خوش باش اورکامیاب ہو گی۔ اگر آپ کو اپنی جاب یا کام نا پسند ہے تو زندگی خوشیوں سے مرحوم ہو گی اور آپ ذہنی دباؤ کا شکار ہوں گے۔ خوش باش لوگوں کو ہمیشہ اپنا پیشہ پسند ہوتا ہے۔ اور وہ اپنے کام کو ذوق و شوق سے کرتے ہیں۔ یہ لوگ اپنے کام سے لطف اندوز ہوتے ہیں۔ پسندیدہ پیشہ خوشی میں بہت اضافہ کرتا ہے۔
اگر آپ کو اپنا پیشہ پسند ہو گا۔ تو آپ کے لیے اپنے کام سے محبت کرنا بھی آسان ہو گی۔ جب کام سے محبت ہو تو پھر کبھی کام نہیں کرتے، کیوں کہ اس صورت میں کام ، کام نہیں بلکہ مشغلہ لگتا ہے اور اس سے محبت ہوتی ہے۔ مشغلے اور محبت میں کوئی انسان اکتاتہ نہیں نہ ہی تھکتا ہے۔ اس صورت میں آپ کے کام کے اوقات بھی تیزی سے گزریں گے یعنی وقت گزرنے کا احساس ہی نہیں ہو گا۔ پسندیدہ پیشے سے ہمیشہ انسان پرجوش اور توانائی سے بھر پور رہتا ہے۔ اور اس کام کو ہر گزرتے ہوئے وقت کے ساتھ بہتر سے بہتر سر انجام دیتا ہے۔ پسندیدہ کام میں انسان ثابت قدمی اور کام کرتا ہے اور کامیابی کی بڑی وجہ پسندیدہ پیشہ ہی ہے۔
خدا نے انسان کو بہت سی فطری صلاحیتیوں سے نوازا ہے۔ نفسیاتی ریسرچ کے مطابق ہر فرد کو خدا 3 تا 5 اور بعض کو 7 صلاحیتیں دی ہیں۔ مگر ہر فرد کم ا ز کم ایک شعبے میں کمال حاصل کر سکتا ہے۔ ہم میں سے ہر فرد کو زمین پر ایک خاص مقصد کے لیے بھیجا ہے۔ اسکے ساتھ ہی اس مقصد کے مطابق اسے ضروری ذہانت اور مہارتیں بھی دیں ہیں۔ یعنی ہم کسی نہ کسی چیز میں کمال حاصل کر سکتے ہیں۔ اور یہ ہماری ذمہ داری ہے کہ ہم اپنے اسی مخصوص شعبے کو دریافت کریں اور اپنی تمام کوششیں اس پر صرف کریں۔
آپکا پیشہ آپ کی فطری صلاحتیوں اور قابلیتوں کے مطابق ہونا چائیے۔ چنانچہ ایسا پیشہ اختیار کریں جو آپ کو فطری رجحان ، صلاحیتوں اور پسند کے مطابق ہو۔ اپنی پسند اور نا پسند سے آگاہی حاصل کریں۔ پیشے کا انتخاب کرتے وقت اپنی Hobbies کو لازمی مد نظر رکھیں۔ اپنی پسند کے کام کو بہتر طریقے سے سر انجام دینے کے لیے تعلیم اور تربیت حاصل کریں۔ کروڑ پتی لوگوں کی اکثریت نے امیر بننے کے لیے ایسا پیشہ اختیار کیا جو ان کو پسند تھا اور انھیں اس کا تجربہ بھی تھا۔