آج کے دور میں لوگوں کا پسندیدہ مشغلہ دوسرے لوگوں کو تنگ کرنا ہے. خصوصاً رانگ نمبر کے ذریعے. اور افسوس اس بات کا ہے کہ لوگ ایسے رانگ نمبرز کے چنگل میں پھنس جاتے ہیں.اسی سلسلے میں میری ایک دوست کی کہانی اسی کی زبانی حاضر ہے. قصہ کچھ یوں ہے کہ جب میں کچی عمر کی لڑکی تھی. شوخ و چنچل تھی. میں ایک رانگ نمبر کے چکر میں آگئ. یہ عمر ایسی ہوتی ہے کہ چاہے جانے کی خواہش ہوتی ہے اور اپنے حسن کی قدر کروانے کی بھی. ایک روز میرے موبائیل پر ایک رانگ نمبر نے میسج کیا. پہلے پہل تو میں نے نظرانداز کیا لیکن جب مسلسل تین چار دن اس کے میسج آئے تو مجھے بھی کچھ تجسس ہوا.
میں نے جواب دیا. نیت تو اس سے پیچھا چھڑانے کی تھی لیکن میں اس کے محبت کے جال میں پھنس گئ. اس کی پیار بھری باتیں اور محبت بھرے اشعار میرے دل میں گھر کرنے لگے. میں خود کو کوئ شہزادی سمجھنے لگی. مختصر یہ کہ ہم روزانہ بات کرنے لگے اور محبت میں گرفتار ہو گۓ. اب بات کیے بنا دل نہ لگتا. پھر وہ وقت آیا جو اس طرح کی محبت میں ہمیشہ آتا ہے. یعنی تصویر کی ضد اور ملاقات کی خواہش. تب مجھے کچھ غلط لگا. میں نے انکار کیا اور مسلسل انکار کرتی رہی. آخر میں نے تنگ آکر بات کرنا چھوڑ دیا. پھر اس نے دھمکیاں دینی شروع کردیں یہاں تک بول دیا کہ سب کچھ تمہارے گھر والوں کو بتا دوں گا کہیں کی نہیں رہو گی وغیرہ وغیرو. میں ڈر گئ لیکن اس کی بات نہ مانی. اب اگر بات کرتی تو بھی مرتی اور سم توڑ کر پھینکتی تو بھی مرتی. اور ہوا یہ کہ اس نے میرا نمبر لیک کر دیا اور پھر روز رونگ نمبرز آنے لگے. غلط جملے بولتے اور میں بلاک کر دیتی. میرا تعلق مذہبی گھرانے سے تھا تب ہی مجھے خود سے زیادہ اپنے گھر والوں کی فکر ہونے لگی.
لیکن پھر میری زندگی میں ایک موڑ آیا. اسی طرح ایک شام میں نماز پڑھ کر اللہ کے سامنے گڑگڑا کر معافی مانگ رہی تھی. مدد کی دعا کی. اور تب ہی میرا موبائیل بجا. میں نے دیکھا تو وہ ایک رانگ نمبر تھا. مجھے رونا آگیا. لیکن پھر میں نے میسج پڑھے تو وہ تمیز اور عزت سے کچھ کہنا چاہتا تھا. میں نے جواب نہ دیا. اگلے روز دوبارہ کچھ میسج آۓ. مختصر یہ کہ اس کو بھی یہ نمبر غلط استعمال کے لیے کسی نے دیا لیکن وہ ایک باکردار اور سلجھا ہوا لڑکا تھا. تب ہی وہ میری مدد کرنا چاہتا تھا اور بالکل نیک نیتی سے اس رانگ نمبر سے میرا پیچھا چھڑوانا چاہتا تھا.
مجھے لگا کہ جیسے اللہ نے میری مدد کیلیۓ کوئ فرشتہ بھیجا ہو. میں نے پوری کہانی اس کے گوش گزار کردی. اس فرشتے نے میری مدد کی. رانگ نمبر سے پیچھا چھڑوایا اور میری عزت محفوظ کرلی. میں سب کی ناراضگی سے بچ گئ. اور اللہ سے بھی معافی مانگتی رہی. میں نے اپنے محسن کا شکریہ ادا کیا تو جواب میں اس نے ہمیشہ کے لیے مجھے اپنی عزت بنانے کی خواہش ظاہر کی. میں نے کچھ سوچنے کے بعد ہاں کر دی اور وہ مجھے میرے گھر والوں سے مانگ کر اپنی خوبصورت اور محفوظ دنیا میں لے گیا. اس نے مجھے عزت، محبت اور حفاظت سب کچھ دیا.
آج بھی جب میں اس واقعے کے بارے میں سوچتی ہوں تو ڈر جاتی ہوں لیکن یہ مجھے تھام لیتے ہیں اور اپنی محفوظ بانہوں میں بھر لیتے ہیں.
زندگی اور اس واقعے نے مجھے سبق دیا کہ اول تو ہمیں کسی رانگ نمبر کے چکر میں پھنسنا نہیں چاہئے اور دوم یہ کہ اگر رانگ نمبر کے فتنے میں آجائیں تو اللہ سے رجوع کر لیا جاۓ اور توبہ کر لی جاۓ تو اللہ ہماری مدد ضرور کرتا ہے. اللہ رانگ نمبر کے ذریعے ہمارا امتحان لیتا ہے اور ہماری اصلاح کرتا ہے. کبھی رانگ نمبر میں کچھ اللہ کے نیک بندے بھی ہوتے ہیں جو ہماری مدد کے لیے اللہ کی طرف سے بھیجے جاتے ہیں. صرف سچے دل سے توبہ کرنے پر ہی اللہ ہماری مدد کرتا ہے جس طرح مجھے سیدھے رستے پر ڈالا اور میری زندگی بدل کر رکھ دی. اگر میں اللہ پاک سے رجوع نہ کرتی تو یقیناً یہ رانگ نمبر بھی غلط ہوتا اور میری عزت خراب ہو جاتی.
بے شک میرا رب کارساز ہے اور ہمارے حق میں کیا بہتر ہے کیا نہیں وہ بہتر جانتا ہے.
“اور نیک عورتوں کے لیے نیک مرد ہیں”
(القرآن)