حکومت کے خلاف احتجاج،جلسے،جلوسوں اور دھرنا میں مصروف اپوزیشن جماعت جمعیت علمائے اسلام ٹوٹ پھوٹ کا شکار۔
پی ڈی ایم کے سربراہ مولانا فضل الرحمان کی اپنی پارٹی میں پھوٹ پڑ گئی ہے۔
جمعیت علماء اسلام کے مرکزی قیادت پر تنقید اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے تجزیہ کرنے پر جمعیت علمائے اسلام کی تشکیل دی گئی جائزہ کمیٹی نے جمعیت علمائے اسلام (ف) کے سابق صوبائی امیر اور چیرمین اسلامی نظریاتی کونسل مولانا محمد خان شیرانی، مرکزی سیکریٹری اطلاعات حافظ حسین احمد ،سابق صوبائی امیر صوبہ پشتونخوا گل نصیب خان اور شجاع الملک کی پارٹی رکنیت ختم کر دی گئی ہے.
مولانا خان محمد شیرانی جمعیت علمائے اسلام کے اہم رائنما رہ چکے ہیں۔اور وہ اسلامی نظریاتی کونسل کے سابق امیر تھے۔
گزشتہ دنوں انھوں نے جمعیت علمائے اسلام کے سربراہ اور پی ڈی ایم کے صدر پر الزام عائد کیے کہ وہ جھوٹ کا سہارا لے رہے اور اسرائیل کو تسلیم کرنے کے حوالے سے بھی انھوں نے لچک پیدا کرنے کا اشارہ دیا تھا۔
دوسری جانب حافظ حسین احمد کا کہنا ہےکہ وہ جمعیت علمائے اسلام کا حصہ تھے اور رہینگے۔
اک اینکر کے اس سوال پر کہ ان کو جمیعت علمائے اسلام (ف) کا رائنما کہا جائے یا نہ کہا جائے تو انھوں نے اس پر کہا کہ وہ ف سے کیا مراد لیتے ہیں مولانا فضل الرحمان یا فوائد ۔۔۔
گل نصیب خان صوبائی ذمہ دار رہ چکے ہیں۔انکی پارٹی رکنیت بھی خارج کردی گئی ہے۔
جمیعت علمائے اسلام کاموقف ہےکہ ان چار افراد کی رائے اب جماعت کی راہ نہیں تصور کی جائے گی۔
پی ڈی ایم کی سیاست کا اب اس پر کیا اثر پڑتا ہے۔آنے والا وقت بتائے گا۔