#وقت _اور انسانیت
وقت پر رشتے نبھانے سے زیادہ اہم اور کچھ نہیں کیونکہ موجودہ دور میں جس طرح کی بیماریاں پھیل رہی ہیں, ایک لمحے کی بھی خبر نہیں ہے. کتنے لوگ ہم سے بچھڑ رہے ہیں اور ہم کہہ رہے ہوتے ہیں کہ کل تک تو بلکل ٹھیک تھا، کل میرے ساتھ تھا، کل موٹر سائیکل پر جاتے دیکھا، بلکل ٹھیک ٹھاک تھا….
ہماری زندگی کا ہر ایک دن موت کی جانب بڑھ رہا ہے اور موت نہیں دیکھتی کہ بیمار ہے یا تندرست ہے، کنوارا ہے یا شادی شدہ، مرد ہے یا عورت، بوڑھا ہے یا جوان ہے.
آنے کی ترتیب ضرور ہے مگر جانے کی کوئی ترتیب نہیں ہے، ضد، انا، بغض، نفرت اور وسوسے دل سے نکال کر لوگوں، انسانوں اور رشتوں کو اہمیت دینا سیکھیں ورنہ بعد میں جو کچھ ہمارے پاس رہ جاتا ہے اسے ” پچھتاوا” کہتے ہیں. جیتے جی لوگوں کی قدر کرنا ضروری ہے ورنہ مرنے کے بعد قدر کرنا کسی کام کا نہیں ہے.
آج کسی کی اور کل کسے خبر ہے کہ ہماری باری ہو، کون جانتا ہے کہ موت کس راہ پر ہماری تاک میں بیٹھی ہو، سونے کے بعد یہ تک نہیں جانتے کہ صبح آنکھ بھی کھلتی ہے یا نہیں؟ سفر پر جاتے وقت نہیں خبر کہ واپسی گھر میں ہوگی، ہسپتال میں یا پھر کفن میں لپیٹ دیے جائیں گے؟
ہم تیاری نہیں کرتے، اسی وجہ سے موت سے ڈر لگتا ہے اور دنیا چھوڑ جانے کا خوف طاری رہتا ہے. یہاں کے سارے انتظامات ہم نے کر رکھے ہیں جہاں کی خبر ہی نہیں کہ کتنے دن یا کتنی سانسیں باقی ہیں؟
لوگوں کو اہمیت دیں، انسانوں کی قدر کریں، کسی بھوکے کو کھانا کھلا دیں، کسی پیاسے کو پانی کا گلاس پلا دیں، کسی سردی میں ٹھٹرتے جسم پر لباس ڈال دیں، کسی کا قرض ادا کر دیں، کسی کے تعلیمی اخراجات کا ذمہ لے لیں، کسی بیمار کا علاج کروا دیں، کسی کو دوا خرید دیں، کسی کے گھر کا راشن لے دیں، کسی کی بیٹی کی شادی کا خرچ ادا کر دیں، کسی کو اپنا خون عطیہ کر دیں، کسی کو راستہ دکھا دیں، اپنی سواری پر جاتے وقت کسی پیدل چلنے والے کو لفٹ دے دیں، کسی بزرگ کو دبا دیں، کسی کے گھر کا کرایہ ادا کر دیں، کسی کا کرایہ معاف کر دیں، کسی کو چھوٹے پیمانے پر کاروبار کروا دیں، کسی کے گھر کے باہر راشن رکھ کر چلے جائیں اور پھر دیکھیں کہ در حقیقت سکون کسے کہتے ہیں؟ راستے کا پتھر ہٹا دیں، کوڑا ایک طرف کر دیں، کسی کی فیس ادا کر دیں، کسی کے بچوں کیلئے دودھ کا انتظام کر دیں، جائز منافع پر کاروبار کریں تو یہ بھی بہت بڑا عمل ہوگا،….
کیسا سٹریس، کیسا ڈپریشن؟
انسانوں کو اہمیت تو دے کر دیکھیں، کسی کے آنسو خشک تو کریں، کسی کی مسکراہٹ کا سبب تو بنیں.. انسانوں کو انسانوں کی ضرورت ہے….
سلامت رہیں ♥️
از قلم
~عبدر رحمان ~