اب انسان چاند میں پہنچنے کی کوشش کر رہا ہے. اور فضائی محیط میں پرواز کرتے ہوئے چاند تک پہنچ جانا سائنسدانوں کے لئے ایسا مسئلہ نہیں رہا کہ اس کے امکان میں قیل و قال کی جائے. بلکہ اب یہ اندازہ کیا جا رہا ہے کہ اس مہم پر خرچ کتنا ہوگا ان حالات میں ولبر رائٹ اور آور یل رائٹ کیسے یاد ہے جنہوں نے سب سے پہلے امریکہ میں پرواز کی تھی جب ان کے بھائیوں نے فضائے آسمانی میں پرواز سے دلچسپی کا اظہار کیا تو صورتحال ایسی تھی ٹھیک ہے لوگ زمین سے اوپر اٹھنے کے انکانات کو چنداں وقعت نہ دیتے تھے.
ولبر اور اورویل نے بہت جلد معلوم کرلیا کہ ہوائی حرکات کے بارے میں جتنے نظریات موجود ہیں ان میں سے بیشتر اصل مقصد سے ہٹے ہوئے ہیں انہوں نے خود ہوا کا ایک نل بنایا جس میں پرواز کے متعلق خود ہی تجربات کرتے رہے وہ دونوں غیر شادی شدہ تھے دن بھر سائیکل کی دکان میں کام کرتے گھر واپس آ کر اپنا سارا وقت تجربوں میں گزارتے آخر انہوں نے کنٹرول کا ایک ایسا نظام دریافت کرلیا جس کے ذریعہ سے ہوا کا دباؤ مشین کے مختلف حصوں پر بدلتا رہتا تھا اور اسے رجسٹر کار یہ ہوا کے نل میں جو تجربات کرتے رہے تھے ان کے بنا پر انہوں نے قبل از وقت اعلان کردیا کہ ہم ہوا میں پرواز کا مظاہرہ کریں گے چنانچہ ایک ایسا جہاز تیار کرلیا جس میں ابتدائی تخمینے کے خلاف ایک چوتھائی سے نصف تک قوت صرف ہوتی تھی.
ان کا جہاں چار سلنڈر کا تھا اس میں بارہ گھوڑوں کی طاقت کا انجن لگایا گیا جو پٹرول سے چلتا تھا ایک مسافر کے وزن کو شامل کر کے جہاز کا کل وزن ساڑھے سات سو پاؤنڈ تھا جسم بڑھتا 1903 میں یہ جہاز کرکٹ یہاں تک پہنچا 17دسمبرکو عربی نے اس میں چار مرتبہ پرواز کی جہاز تقریبا ایک منٹ ہوا میں رہا اور صرف تیس میل فی گھنٹے کی رفتار سے پرواز کر سکا مگر آج کل تو ہوائی جہاز ترقی کر کے کہیں سے کہیں پہنچ گئے ہیں
نیوز فلیکس 03 مارچ 2021