Skip to content

حضرت محمدﷺ کا حضرت عبداللہ کے لئے تحفہ

حضرت عبداللہ بن عمرؓ فرماتے ہیں کہ ہم نبی اکرمﷺ کے ساتھ سفر پر تھے میں اپنے باپ کے ایک سر کش اونٹ پر سوار تھا وہ اونٹ بہت تنگ کر رہا تھا وہ ایک جوان اونٹ تھا وہ بہت آگے نکل جاتا تھا سیدنا عمر اس اونٹ کو ڈانٹتے تھے اور پیچھے لاتے تھے حضرت محمدﷺ نے حضرت عمرؓ سے فرمایا کے یہ اونٹ میرے ہاتھ بیچ دو حضرت عمؓر نے فرمایا اونٹ بلا قیمت آپ کی نذر ہے نبیﷺ نے پھر فرمایا .

یہ اونٹ میرے ہاتھ بیچ دو حضرت عمرؓ نے وہ اونٹ رسول اللہ کے ہاتھ بیچ دیا نبیﷺ نے فرمایا اے عبداللہ یہ اونٹ تیرے لئے ہے تو اس کا جو چاہے کر سیدنا عمر رضی اللہ تعالیٰ عنہ فرماتے ہیں کی ایک دفعہ میں ابوبکرؓ کے گھر میں رسول اللہ سے مسلمانوں کے چند معاملات
کے بارے میں رات گئے تک گفتگو کی پھر ہم وہاں سے باہر نکل آئے کیا دیکھتے ہیں کے ایک آدمی مسجد میں نماز ادا کرنے میں مصروف ہے نبیﷺ وہاں رک گئے اس کی تلاوت سننے لگےقریب تھا کے ہم اسے پہچان لیتے اچانک نبی ﷺ نے فرمایا جو آدمی قرآن مجید کو اس طرح تروتازہ پڑھنا چاہتا ہو جس طرح نازل ہوا وہ ابن ام عبد کا لہجہ اختیار کرے سیدنا عمرؓ فرماتے ہیں کہ پھر وہ آدمی دعا میں مصروف ہو گیا
نبیﷺ نے فرمایا مانگ تجھے دیا جائے گا مانگ تجھے دیا جائے گا.

سیدنا عمر نے فرمایا کہ میں نے اپنے دل میں سوچا کہ اللہ کی قسم میں اسے صبح یہ خوشخبری ضرور سناوں گا جب صبح میں اس کے پا س پہنچا تو میں نے دیکھا کہ ابوبکرصدیقؓ مجھے سے پہلے وہاں موجود تھے تو حضرت عمرؓ نے فرمایا ( میں نے جب بھی کسی نیکی میں آگے بڑھنے کوشش کی ابوبکرؓ کو ہمیشہ اپنے سے آگے ہی پایا )

نیوز فلیکس 27 فروری 2021

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *