Skip to content

چودہ سو سال پہلے کی حکمت اور آج کی سائنس

آجکل سائنس بہت ترقی کر رہی ہے اگر ہم سائنس کی بنیاد پہ غور کریں تو ہمیں کافی ایسی چیزیں نظر آتی ہیں جو چودہ سو سال پہلے ہمارے نبی کریم حضرت محمد صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے سکھلائی تھیں اور بعض چیزیں ایسی ہیں کہ جو انبیاء کے ہاتھوں پہ معجزہ ظاہر ہوئیں تھی اس وقت کے غیر مسلم تھے وہ کہتے تھے کہ یہ کیسے ممکن ہے ایسا ہو ہی نہیں سکتا.

جیسا کہ حضرت ابراہیم علیہ السلام کو جب نمرود نے دہکتی ہوئی آگ میں ڈالا تھا تو اس آگ نے حضرت ابراہیم علیہ السلام کو چھوا تک نہیں تھا اللہ تعالیٰ نے قرآن پاک فرمایا ہے “قلنا یا نار کونی بردا وسلاما علی ابراہیم”کہ آگ ٹھنڈی ہو جا اور سلامتی والی بن جا…تو آج اگر ہم دیکھیں تو دن بدن بڑھتی ہوئی ترقی کے دور میں ہمارے فائر بریگیڈ جدید ٹیکنالوجی نے ایک ایسا لباس تیار کیا ہے کہ جس کو آدمی پہن کر آگ میں کود جائے تو آدمی نہیں جلتا آگ انسان کو نقصان نہیں پہنچاتی-تو یہ اس دور میں لوگ کہتے تھے کہ یہ نا ممکن ہے کہ آگ انسان کو کچھ نہ کہے لیکن آج یہ در اصل اس ہی کی کاپی ہے کہ یہ لباس پہن لیں تو آگ کچھ نہیں کہتیاور اسی طرح آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا ہے کہ نماز پڑھنے سے چہرے پہ نور آتا ہے انسان کے چہرے سے پتہ چل جاتا ہے کہ یہ نماز پڑھتا ہے یا نہیں مطلب یہ ہے کہ چہرے کی خوبصورتی نماز میں ہے

اور آجکل ہم نماز کی فکر نہیں کرتے اور مختلف قسم کی پروڈکس استعمال کرنے میں فخر محسوس کرتے ہیں لیکن جو چیزیں آپ صلی اللہ علیہ وسلم نے چودہ سو سال پہلے فرمائی تھیں کہ نماز پڑھنے سے چہرے میں چمک آتی ہے چہرہ خوبصورت ہوتا ہے ان کو ہم نے چھوڑ کر جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سے بنی ہوئی چیزوں کے استعمال میں فخر محسوس کرتے ہیں
اور بھی کافی ایسی چیزیں ہیں جن پہ اگر ہم غور کریں تو وہ ہی چیزیں جو چودہ سو سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے فرمایا تھا وہ آج یہ لوگ جدید ٹیکنالوجی کے ذریعے سے ثابت کر کے شہرت کماتے ہیں ہم نے کبھی دین کو سمجھنے کی کوشش ہی نہیں کی اگر ہم دین اسلام کو سمجھیں تو ہمیں محسوس ہو گا کہ اس پر چلنا کتنا آسان ہے اور جب ہم دین اسلام پر چلیں گے تو ہمیں محسوس ہو گا کہ آج کل جو کچھ بھی ہو رہا ہے یہ چودہ سو سال پہلے آپ صلی اللہ علیہ وآلہ واصحابہ وسلم نے دین کے اعمال میں بتا دیا تھا
اس چیز کا انکار نہیں کہ یہ آج کی ٹیکنالوجی غلط ہے لیکن بات یہ سمجھنے کی ہے کہ آجکل جدید ٹیکنالوجی کی بنیاد دین اسلام میں بتائی گئی ہے
جب یہ بات سمجھ میں آجائے تو پھر جدید ٹیکنالوجی کی سمجھ آئے گی اور یہ بات ذہنوں پر آشکار ہو گی کہ دین اسلام کتنا اہمیت کا حامل ہے
اللہ تعالیٰ ہم سب کو دین اسلام کی صحیح معنوں میں سمجھ عطاء فرمائے آمین ثم آمین
تحریر : حافظ سیف الرحمن چاند

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *