Skip to content

تعلیم اور تجربہ کا تعلق اور آج کے دور میں کا میابی ؟

تعلیم کے لفظی مفہوم جا ننا اور کسی چیز کے بارے میں واقفیت حاصل کر نا ہے۔سرسید احمد خان نے تعلیم کو ایسا عمل قراردیا جس کے ذریعے فرد کی چھپی ہوئی
صلاحیتوں کو اُجا گر کیا جا سکتا ہے ۔ تجربہ کو ایسا شعوری وکرداری عمل قراردیا جا تا ہے جسکے نتیجے میں فرد کی معلو مات ہنر اور مہارتوں میں اضا فہ ہو تا ہے۔
مسلسل تجربات سے گزر کر فرد کا کردار مضبوط اور پختہ ہو جا تا ہے۔تجربہ کے لئے عمل کا ہو نا بھی بہت ضروری ہے ۔تجربہ اور عقل کا استعمال ساتھ ساتھ
کیا جا تا ہے ۔انسان زندگی میں پیش آنے والے تجربات سے سیکھتا ہے اس وجہ سے تجربہ کو بہترین استاد بھی قراد دیا جا تا ہے۔

تجربہ اور تعلیم کو ایک دوسرے کے لئے لازم وملزوم سمجھا جا تا ہے۔ تجربہ سے حقائق سامنے آتے ہیں۔ تجربہ ہی تعلیم کی تکمیل کر تا ہے۔تجربا ت کے نتیجے
میں ہی زندگی میں کامیابی اور نا کامی کا شعور آتا ہے۔کسی بھی کا م کو جا ننے کے بعد تجربہ کی بنیاد پر آزما یا جا سکتا ہےکیونکہ وہ علم پا ئیدار ہو تا ہے جو اصل حقائق
کی مدد سے حا صل کیا جا تا ہے۔تعلیم تجربے کے بغیر نا مکمل اور ناقص قرار دی جا تی ہے۔تجربات کے بغیر علم صرف کتابوں تک محدود رہتا ہے۔ علم اس
وقت کا میاب ہوتا ہے جب اسے تجربہ کی مدد سے پرکھ لیا جا ئے۔

آج کل ہما را تعلیمی نظام کچھ ایسا ہے کہ ہر فر د ڈگری کے پیچھےبھا گ رہا ہے جیسے صرف ڈگری حا صل کرنا ہی مقصد ہو اس دور میں ہزاروں لوگ بزنس کو
پڑھتے ہے پر وہ ترجی نو کری کو ہی دیتے ہے۔ کیونکہ وہ صرف ڈگری حاصل کرتے ہے اور وہتعلیم جو حا صل کی اس پر اپنی زندگی میں تجربہ نہیں کرتے
اس لئے نا کام ہوتے ہیں ۔اس ہی لئے تعلیم کا تعلق تجربہ سے بہت گہرا ہے تعلیم تجربہ کے بغیر اور اور تجربہ تعلیم کے بغیر نا مکمل ہے۔تعلیم اور تجربہ کے
تعلق سے ہی آج کے دور میں کا میا بی ممکن ہے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *