باعث فخر یا باعث ندامت۔ ۔ ۔ فیصلہ آپ کے اپنے ہاتھ میں
تھوڑا سا سوچیں
کہ کتنے اچھے ہیں وہ والدین جو صرف اور صرف اپنی اولاد کے مستقبل کی خاطر آپ کو بڑے بڑے شہروں اور بڑی بڑی یونیورسٹیوں میں پڑھنے کے لیے بھیجتے ہیں۔
آخر کس لئے اپنی شہزادیوں کو اپنے آپ سے دورکرتے ہیں اور ان کی تعلیم پر اپنا پیٹ کاٹ کر اور ضرورتیں محدود کر کے بے دریغ پیسہ خرچ کرتے ہیں؟
صرف اس لئے کہ آپ تعلیم حاصل کر کے کامیاب زندگی گزارنے کے قابل بن سکیں(رانی بن کرزندگی گزاریں)اور ان کا مان اور فخربنیں۔
اپنے بارے میں نہ سہی،اپنے ماں باپ کاہی کچھ خیال کر لیں،ان کے بارے میں ہی کچھ سوچ لیں اور پلیز پلیز ان کا فخر بنیں۔
لاہور کے نجی ہسپتال میں جوان لڑکی کی لاش چھوڑ کر فرار ہونے والےلڑکے اسامہ کو پولیس نے سی سی ٹی وی کیمرے کی فوٹیج کی مدد سےگرفتار کر لیا ہے۔
پولیس کے مطابق گجرات کی رہائشی جوان لڑکی گھر سے ایک لاکھ پچیس ہزار روپے لےکر لاہور آئی تھی کہ اس نےیونیورسٹی کی فیس دے کر ڈگری حاصل کرنی ہے۔
مگر تلخ حقیقت یہ تھی کہ اس جوان لڑکی کی اور لڑکے اسامہ کی دوستی اور تعلقات تھے۔لڑکی حاملہ ہو چکی تھی۔ملزم اسامہ نے لڑکی کے اسقاط حمل کے لئے پیسوں کا بھی اسے خود ہی بندوبست کرنے کا کہا۔
لڑکی فیس کے بہانے گھرسے پیسے لے کر لاہور پہنچی تو اسامہ اس کا اسقاط حمل کرانے کے لئے اس لڑکی کو ایک نجی کلینک لے گیا۔جہاں اس لڑکی کوبے ہوش کرنے کے لئے انتھزیا زیادہ مقدار میں دینے کی وجہ سے وہ طبعیت بگڑنے سے ہلاک ہو گئی۔
جس کے بعد اسامہ اسےکلینک سے اٹھا کر کار پرنواب ٹاؤن میں ہسپتال لے آیااور لڑکی کوہسپتال میں مردہ حالت میں چھوڑ کر بھاگ گیا۔
ہسپتال کے سی ٹی وی کیمروں کی فوٹیج سے پولیس نے گاڑی اور ملزم کا سراغ لگاکر ملزم اسامہ کو گرفتار کرکے تفتیش شروع کی تو تلخ حقیقت سامنے آگئ۔
دریں اثناء چند روز پہلے ٹاؤن شپ میں موجود ایک نجی یونیورسٹی میں زیرتعلیم وہاڑی کی24سالہ طالبہ (الف)کی جانب سے مبینہ طور پرہاسٹل کے کمرے میں گلے میں پھندہ ڈال کر مرنے کا افسوسناک واقعہ بھی پیش آیا تھا۔
زمہ دار کون ؟
والدین سے بھی اپیل ہے کہ وہ بھی اپنی بچیوں پر نظررکھیں اوران کے ساتھ دوستی اور اعتماد کا رشتہ قائم کریں،تاکہ آپ کی بچیاں انتہائی قدم اٹھانے سے گریز کریں۔
ورنہ خدانخواستہ کہیں پچھتاوا اور روگ عمربھر کے لیے آپ کا مقدر نہ بن جائے۔