خوف ، امیدیں ، ضروریات ، ترجیحات ، اقدامات ! ہم کیسے آگے بڑھیں گے؟

In شوبز
January 21, 2021

تحقیق اور تاریخ سے پتہ چلتا ہے کہ ہم جدید دنیا میں رہتے ہیں لیکن ہماری حیثیت ، ترقی اور ذہانت ابھی بھی پسماندہ دور میں پھنس گئی ہے۔ جس کی وجہ رکاوٹ ، تاثرات ، بیان بازی اور بہت سے لوگوں کے رجحان کو نظرانداز کرنے اور اپنے ذاتی سیاسی حصول کی پیروی کرنا ہے۔ ہمارے سیاستدان اور عام عوام مفادات کی جنگ لڑ رہے ہیں- غریب لوگ ہمیشہ تقدیر اور مقدر پر منحصر ہوتے ہیں شاید ہمارا مستقبل تخمینہ قسمت پرمنحصر ہوگا-
چاہے ہم اپنے خوف ، امیدوں ، ضروریات ، ترجیحات اور اقدامات پر زیادہ توجہ دیں یہ قوم مستقبل میں آگے بڑھ کر کسطرح اہم رموز پیدا کرے گی اس بات کو ذہن میں رکھتے ہوئے یہ مضمون ہر ایک کےمعنی اور ان میں سے ہر ایک کے ممکنہ اثرات اور افادیت پر مختصر طور پر غور جانچ ، جائزہ اور گفتگو کرنے کی کوشش کرے گا۔
1- خوف
عظیم رہنما ، صدر روز ویلٹ نے کہا “ہمارے پاس خوف کے سوا کچھ نہیں ہے ،” لیکن اگر ہم خود کی مصیبتوں سے نمٹنے کے لئے حوصلہ افزائی کرتے ہیں تو بہتر ہے کہ بہتر ، نظریاتی ، عملی اور مقصدیت سے بہتر کو سمجھنے اور اس پر عمل کرنے کے سوا کوئی دوسرا راستہ نہیں ہے۔ اس طرح ، جب کوئی قوم خود اعتمادی کی راہ پر گامزن ہوتی ہے تو ترقی اور خوف سے نجات کے اہداف حاصل کیے جاسکتے ہیں-ہر ایک کو شیطانی خوف کو ختم کرنے کے لئے حصہ لینا چاہئے
2- امیدیں
امیدیں کسی فرد یا معاشرے کی زندگی میں خوشحالی کے حصول کے لئے اوزر کیطرح ہیں۔ پاکستان جیسے ملک میں سیاستدان کچھ ترجیحات کے انتخاب پر عوام کو بھروسہ دیتے ہیں جبکہ لوگوں کو آج تک صحیح سمت کے تعین پر اُمید نظر نہیں آتی لیکن بدقسمتی سے یہ سوچنا بیکار ہے۔ صحیح اُمید اور پھر اس پر حقیقی کام ہی ملک کو ترقی کی منازل پر استوار کر سکتا ہے
3-ضرورت
کیا ہم ایسے رہنماؤں کا انتخاب کریں گے جو قوم کی ضروریات پر زور دیتے ہیں اور اپنی بنیادی حامیوں وغیرہ کے سدھارنے کے حق میں ہیں؟ اگر وہ حقیقت پسندانہ انداز میں مستقبل کی ضروریات کو حل کرنے کے لئے معیاری منصوبہ بندی پر زور نہیں دیتے ہیں تو ہم کبھی بھی اتنے عظیم نہیں ہوں گے جیسا کہ ہمیں ہونا چاہئے!
ترجیحات
ہمارے منتخب عہدیدار ہماری بنیادی ترجیحات کو کس حد تک بہتر طریقے سے حل کریں گے۔ ہمیں کس چیز پر توجہ دینی چاہئے اور اگر ہم اپنے تحفظات جیسے ماحولیاتی تحفظ (صاف ہوا اور پانی) آب و ہوا کی تبدیلی انسانی حقوق اور استقامت پر توجہ دیں تو پھر بلا شبہ صحیح ترجیحات قوم کو بدل سکتی ہیں
4- اقدامات
جب تک ، آئیڈیاز ، اہداف ترقی اور رہنما اور نظریات معنی خیز عمل میں تبدیل نہیں ہوجاتے ہمارے سرکاری عہدیدار ضروری راستے پر چلنے میں ناکام ہوجائیں گے پھر کسی بھی قوم کو نیند سے بیدار ہونے اور آگے بڑھنے کے لئے اہم ٹھوس اور معاشی اقدامات کا مطالبہ کرنے کی ضرورت ہے۔

مذکورہ بالا تمام چیزیں امیدیں ترجیحات اور خوف کے دائرے سے بچنے کا ایک ہی حل ہے حقیقی عمل اور اقدامات مگر ان سب کا دارومدار حقیقی ہیرو اور رہنما پر ہے۔آئیے سب ایک خاص ہیرو ڈھونڈنے کی کوشش کریں اور تاریخ کو دریافت کرنے کے بارے میں بھی سوچیں اور اپنے کھوئے ہوئے ہیرو ڈھونڈیں۔ اس کی فکر کرنے کی ضرورت نہیں ، صرف آنحضرت صلی اللہ علیہ وسلم کے دروازے پر دستک دیں اور آئیے اصلاحات سے سبق سیکھنے کی کوشش کریں
پیغمبر اسلام نے بجلی ، ایٹم بم ، جدید آلات ، انٹرنیٹ اور ٹیکنالوجی کے بغیر دنیا کو کس طرح تبدیل کیا۔ اگرچہ اس وقت کے عرب ناخواندہ اور پسماندہ تھے لیکن سب سے بڑے قائد نے ان کی جگہ حقیقی عمل اور مثبت سوچ رکھی۔ آپ نے دنیا سے انقلابات لانے کو نہیں کہا۔ آپ نے اپنے عمل اور کردار کے ذریعہ دُنیا کو کر دکھایا اور اس وقت کے سپر پاور بھی آپ سے متاثر ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔

3 comments on “خوف ، امیدیں ، ضروریات ، ترجیحات ، اقدامات ! ہم کیسے آگے بڑھیں گے؟
Leave a Reply