چار رحمتیں اور چار عذاب

In اسلام
January 17, 2021

اللہ پاک نے انسان کے لیے بے پناہ نعمتیں نازل فرمائی ہیں جن کا شمار کرنا انسانوں کے بس کی بات نہیں۔ اسی طرح اللہ پاک نے انسان کو کئی طرح کی برائیوں سے بھی بچنے کا حکم فرمایا ہے کیونکہ یہ بیماریاں بعد میں عذاب کا سبب بنتی ہیں۔ اس تحریر میں جن چار رحمتوں کا ذکر ہوگا وہ یہ ہیں۔

1- بیٹی
اسلام سے پہلے عورت جو وہ مقام حاصل نہیں تھا جو اس دین اسلام نے عورتوں کو دیا ہے۔ اسلام نے اسے ماں، بیٹی اور بہن کا درجہ دیا اور بیٹیوں کو رحمت قرار دیا۔ اسلام سے پہلے بیٹیوں کو زندہ دفن کیا جاتا اور ان کی پیدائش پر کوئی خوشی نہیں مناتا۔ جبکہ بیٹے کی پیدائش پر جشن ہوتا۔ اسلام نے بیٹی کو رحمت قرار دیا ہے۔ یہ اللہ پاک کی رحمت ہے اسی لیے ان کی دینی و دنیاوی تربیت کرنی چاہیے۔

2- مہمان
مہمان بھی اللہ پاک کی رحمت ہے اور مہمان کی خاص مہمان نوازی کی جائے۔ مہمان کے جو آداب ہیں ان کو ملحوظ خاطر لایا جائے۔ اپنے دوستوں اور رشتہ داروں کو مہمان کے طور پر بلایا جائے تاکہ اس سے محبت بڑھے۔

3- بارش
بارش بھی اللہ پاک کی رحمت میں سے ہے اور جب بارش ہوتی ہے ماحول خوش گوار ہو جاتا ہے۔ خشک زمین بارش سے تر ہو جاتی ہے اور اسی طرح آب و ہوا بھی خوشگوار رہتی ہے۔ بارش کا پانی رحمت ہے اور اس سے کئی بیماریوں سے نجات بھی ملتی ہے۔

4- بیماری
بیماری بھی ایک طرح سے رحمت ہی ہے کیونکہ بیمار ہونے کے بعد سے انسان اللہ پاک کے قریب ہو جاتا ہے۔ بیمار کے لیے لوگ اللہ پاک سے دعا بھی کرتے ہیں اور کچھ لوگ منت بھی مانگتے ہیں۔ اسی لیے یہ ایک رحمت بھی ہے کہ انسان جو گناہوں میں غرق تھا اب اللہ پاک کے قریب ہوگیا۔ اللہ پاک کو انسان کی یہی بات پسند ہے اسی لیے وہ اس کے گناہوں اور بیماریوں کو مٹا دیتا ہے۔

چار چیزیں جو موجودہ دور میں عذاب کی صورت میں ہیں وہ یہ ہیں۔

1- سود
سود کے بارے میں سخت تائید کی گئی ہے اور سود لینے اور دینے والا دونوں جہنم کی آگ کا ایندھن ہیں۔ سود بچنا چاہیے کیونکہ یہ ایک عذاب ہے۔ موجودہ دور میں بے شمار ایسی مثالیں ملتی ہیں جن سے پتا چلتا ہے کہ انسان کے لیے کتنا گناہ ہے اور اسکی سزا بھی اس دنیا میں انسان کو مل جاتی ہے۔

2- جھوٹ
جھوٹ بولنے سے سختی سے منع کیا گیا ہے اور یہ سب سے بڑا گناہ ہے جس کی پکڑ اس دنیا میں ہو جاتی ہے۔ جھوٹ بولنے سے انسان اس کا عادی بن جاتی ہے اور یہ ایک لاعلاج بیماری ہے جب تک خاموشی کو اختیار نا کیا جائے۔ ایک جھوٹ کے بعد کئی اور جھوٹ بولنے پڑتے ہیں اسی طرح یہ ایک عادت بھی بن جاتی ہے۔

3- غیبت
غیبت ایک بہت بڑی برائی ہے جس کے بارے میں قرآن پاک میں بھی تائید کی گئی ہے۔ خاموشی اس کا بہترین علاج ہے۔ بہتر ہے جب آپ لوگ کسی دوسرے کے ساتھ بیٹھے ہوں تو کسی اور کا تذکرہ نا کیا کریں۔ غیبت کرنے والا جہنم میں اپنے مردہ بھائی کا گوشت کھائے گا۔ اس بیماری سے بچا جائے کیونکہ یہ بھی ایک عذاب ہے۔

4- جہیز
جہیز ویسے تو عذاب نہیں ہے مگر یہ آج کل یہ عذاب کی صورت میں موجود ہے۔ کچھ لوگ محض لالچ میں آکر دوسروں کی تذلیل کرتے ہیں اور جہیز کا مطالبہ بھی کرتے ہیں۔ جہیز نا ہونے کی وجہ سے وہ رشتہ نہیں کرتے اس طرح کسی کی بہن بیٹی ساری عمر کنواری بیٹھی رہتی ہے۔ لہذا جہیز خود ایک عذاب نہیں بلکہ لوگوں کے طرز زندگی نے اسے عذاب میں تبدیل کر دیا۔

/ Published posts: 35

I’m a student, researcher & a writer. I started writing articles 2 years ago. I’m 19 years old and always try to work for the betterment of country.

Facebook