دوستوں آج میں جو بات آپ کو بتاؤنگا جس کے بارے میں بہت ہی کم لوگ درست جانتے ہیں اور وہ بات ہی فرض غسل کا سنت طریقہ
دوستوں ہمارے ارد گرد بہت سے ایسے نوجوان مرد گھوم رہے ہوتے ہیں جو چار چار پانچ پانچ بچوں کے والد بن چکے ہوتے ہیں لیکن افسوس کہ ان کو فرض غسل کا طریقہ ہی نہیں معلوم ہوتا حتیٰ کہ ان کو یہ تک معلوم نہیں ہوتا کہ فرض غسل کے کتنے فرائض ہیں
تو دوستو فرض غسل کے تین فرائض ہیں
پیلا کلی کرنا کلی اس طریقے سے کرنا کہ حلق تک پانی جاپہنچے اور اس کی احتیاط یہ ہے کہ اگر دانتوں میں کوئی گوشت یا چھالیہ کا ٹکڑا پھنسا ہو تو اس کو اچھی طریقے سے صفائی کر کے تمام دانتوں کے بھی خلال کرنا ہے
دوسرا فرض یہ ہے کہ ناک کے نرم ہڈی تک پانی پہنچانا ہے پانی کو اس طریقے سےناک کے نرم ہڈی تک پہنچانا ہے کہ اگر ناک میں رینٹھ وغیرہ جمع ہو تو اس کو جھڑک کر پانی کو نرم ہڈی تک پہنچائیں
تیسرا فرض یہ ہے کہ تمام ظاہری بدن کو پوری طرح سے پانی سے بھگانا ہے یعنی جسم کا کوئی بھی حصہ خشک نہ رہے سب سے پہلے آپ کو دائیں کندھے پر پانی ڈالنا ہےاور خیال کریں کے کندھے کے نیچے والے حصے میں پانی اچھی طرح سے گزرے اور اس جگہ کو تر کر جائے پھر بائیں کندھے پر اسی طرح سے پانی ڈالیں دونوں کندھوں میں پانی ڈالنے کے بعد سر سے لے کر پاؤں کے انگلیوں تک اس طرح سے پانی ڈالیں کہ کوئی بھی جگہ خشک نہ رہے جسم میں پانی ڈالنے کے احتیاط والی جگہ مندرجہ ذیل ہیں
دونوں کان کے لو
ناف کے اندر پانی جانا
اگر بیٹھ کر نہ آرہی ہو تو گھٹنے کے پیچھے والی جگہ
دونوں بغلوں کی نیچے والی جگہ