Skip to content

کیا سبب ھے کہ اللہ نے اپنے بندوں کو حکم دیا کہ جب اپس میں لین دین یا معاملہ کرو تو لکھ لیا کرو ???

امام محمد باقر ع سے روایت کی ھے کہ !!
اپ ع نے فرمایا جب اللہ نے جناب ادم ع کے سامنے ان کی ذریت میں سے انبیا کے نام اور ان کی عمریں رکھیں تو جناب داود ع کی عمر صرف 40 سال پڑھ کر جناب ادم ع نے اللہ سے کہا اے میرے پرودگار داود ع کی اتنی کم عمر اور میری اتنی زیادہ ??
پھر کہا اے پروردگار کیا ایسا ھو سکتا ھے کہ میں اپنی عمر سے 30 سال داود ع کو دے دوں !!
اللہ نے کہا ھاں ایسا ھو سکتا ھے !!
تو جناب ادم ع نے کہا اے میرے پروردگار میں اپنی عمر سے 30 سال اپنے فرزند داود ع کو دیتا ھوں
چنائچہ اللہ نے جناب داود ع کی عمر 30 سال بڑھا دی اور جناب ادم ع کی عمر 30 سال کم کر دی !!
پھر امام ع نے فرمایا جب جناب ادم ع کی عمر پوری ھوی تو ملک الموت اے روح قبض کرنے کے لیے تو جناب ادم ع نے کہا میری تو ابھی عمر 30 سال پڑی ھے !!
تو ملک الموت نے ان کو یاد کروایا تو اپ نے کیا کہ مجھے کچھ یاد نہیں !!
پس اس دن سے اللہ نے حکم دے دیا کہ اپس میں جو لین دین یا معاملہ کرو وہ لکھ لیا کرو !!
بحوالہ !!علل الشرائع جلد 2 باب 341 حدیث 1 صفحہ 668

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *